مسلم شادی خانہ اور اردو گھر کا مشاہدہ، مسلم مسائل کی یکسوئی پر جگدیش ریڈی کی خصوصی توجہ
سدی پیٹ۔ مسلم شادی خانہ اور اردو گھر سدی پیٹ کا سوریا پیٹ کے ایک وفد نے مشاہدہ کیا۔ وفد میں ٹی آر ایس ریاستی مسلم قائد مولانا شاہد، صدر مسلم شادی خانہ کمیٹی سوریا پیٹ سید کرانے، کنٹراکٹر جلیل اور ڈی ای آر اینڈ بی سوریا پیٹ مہیپال ریڈی شامل تھے۔ اس موقع پر مولانا شاہد نے بتایا کہ کئی سال پہلے سوریا پیٹ میں مختصر مسلم شادی خانہ تعمیر کیا گیا تھا جوناکافی ہونے کے سبب وزیر برقی جگدیش ریڈی نے جدید تعمیر کیلئے 3کروڑ روپئے منظور کئے۔ وزیر برقی جگدیش ریڈی کی ہدایت پر مسلم شادی خانہ سدی پیٹ اور کھمم کا معائنہ کیا گیا۔ مولانا شاہد نے بتایا کہ وزیر برقی جگدیش ریڈی کی خصوصی توجہ سے سوریا پیٹ میں عصری طرز پر مسلم شادی خانہ تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید عید گاہ میں 60 لاکھ روپئے کی لاگت سے پلاٹ فارم کی تعمیر کی گئی اور مسجد سرائے میر عالم کی ایک کروڑ کی لاگت سے تعمیر جاری ہے۔ علاوہ ازیں سوریا پیٹ کے تمام منڈلوں کے دیہاتوں میں قبرستانوں کی حصار بندی کی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔ مولانا شاہد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے سی آر کی زیر قیادت ٹی آر ایس حکومت میں مائناریٹیز کے لئے کئی ایک ترقیاتی اقدامات جاری ہیں۔ 204 اسکولوں میں تقریباً ایک لاکھ طلبہ کو کارپوریٹ طرز پر مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے جو کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کا ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے 20 لاکھ روپئے اسکالر شپ کے علاوہ شادی مبارک اور ائمہ و مؤذنین کی اسکیم سے بھی مسلم طبقہ کو بہت فائدہ ہورہا ہے۔ مولانا شاہد نے ٹی آر ایس کو مسلم دوست جماعت اور وزیر اعلیٰ کے سی آر کو ہمدرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے سات سال کے مختصر عرصہ میں جو کارنامے انجام دیئے گزشتہ 70 برسوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔