سوریا کمار یادو کی کارکردگی ورلڈ کپ سے قبل توجہ کا مرکز

   

نئی دہلی ۔ ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے ۔ آئی سی سی کے اس ٹورنمنٹ میں کھیلنے والے تمام ممالک اپنی اپنی ٹیموں کا اعلان کررہے ہیں۔ سوریاکمار یادوکا ٹیم انڈیا شامل کیا گیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جب بات ٹی20 کرکٹ کی ہو تو وہ اکیلے ہی میچ جیتوانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس صلاحیت کی وجہ سے وہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی بیٹروں کی رینکنگ میں بھی پہلے نمبر پر ہیں لیکن سب چیزیں سکے کا ایک رخ ہیں۔ دوسرا پہلو ان کی موجودہ فام ہے۔ صحت یابی کے بعد واپسی پر ان کے کھیل بہتر نہیں۔ سوریا کمارکا کھیل جو آئی پی ایل 2024 میں نظر آرہا ہے۔ جہاں ان کے بیٹ کا مزاج کچھ ٹھنڈا ہے۔ صحت یابی سے واپسی کرنے والے سوریا کمار یادو نے آئی پی ایل کے 17ویں سیزن میں اب تک 6 اننگز کھیلی ہیں۔ ان کی پہلی 6 اننگز میں بہت سی چیزیں دیکھی گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسٹر 360 ڈگری میں گزشتہ سیزن کے مقابلے میں کچھ آگ کم ہے۔ اب اس کی وجہ سے کیا ہو رہا ہے، ہم آئی پی ایل 2024 میں ممبئی انڈینز کی حالت دیکھ کر اندازہ لگا سکتے ہیں۔ خدشہ ہے کہ سوریہ کمار یادو کی اس سست کارکردگی کی وجہ سے ٹیم انڈیا کو ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسکائی کا اسٹرائیک ریٹ گرا ہے اور4 اننگز میں صرف 36 رنز بنائے ہیں۔ سوریاکمار یادو نے آئی پی ایل 2024 میں کھیلی گئی اپنی 6 اننگز میں 171.13 کے اسٹرائیک ریٹ سے166 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے 2 نصف سنچریاں بھی بنائیں لیکن جب ہم اس اعداد و شمارکی حقیقت کو دیکھیں گے، تو ہمیں پتہ چلے گا کہ اس کے پیچھے چھپی حقیقت خوفناک ہے۔ درحقیقت ان 2 اننگز کو چھوڑکر جن میں انہوں نے نصف سنچری بنائی، باقی 4 اننگز میں ان کے نام صرف 36 رنز ہیں۔ یہی نہیں سوریاکمار یادو ان 4 میں سے 2 اننگز میں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔ یعنی وہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ اس طرح کی ناقص کارکردگی کا اثر سوریاکمار یادو کے اسٹرائیک ریٹ پر بھی پڑا، جس میں پچھلے سیزن کے مقابلے میں 10 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔