سوشل میڈیا اشتہارات کیلئے پیشگی منظوری لازمی : الیکشن کمیشن

   

پٹنہ، 14 اکتوبر (یو این آئی) آئندہ بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف انڈیانے تمام قومی اور ریاستی سطح کی رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں اور تمام امیدواروں کے لیے یہ لازمی قرار دیا ہے کہ سوشل میڈیا سمیت الیکٹرانک میڈیا پر نشر کیے جانے والے ہر سیاسی اشتہار کو پہلے میڈیا سرٹیفکیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی (ایم سی ایم سی) سے پیشگی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ریاستی اور ضلعی سطح پر ایم سی ایم سی کمیٹیوں کی تشکیل کر دی گئی ہے ، جو انتخابی مہم کے دوران نشر ہونے والے سیاسی اشتہارات کی جانچ کریں گی اور قواعد و ضوابط کے مطابق انہیں منظوری دیں گی۔ کمیشن کے مطابق اب کوئی سیاسی جماعت یا امیدوار پیشگی سرٹیفکیشن کے بغیر کسی بھی انٹرنیٹ پلیٹ فارم یا سوشل میڈیا ویب سائٹ پر سیاسی اشتہار نشر نہیں کر سکے گا۔ ایم سی ایم سی کمیٹیوں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ میڈیا میں شائع ہونے والی مشتبہ اور پیسے دے کر چھپوائی گئی خبروں پر سخت نگرانی رکھیں اور ضرورت پڑنے پر کارروائی کریں۔ یہ اقدام ووٹرز کو گمراہ کرنے والی خبروں اور تشہیری مواد پر روک لگانے کی سمت میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے ۔ سوشل میڈیا کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے کمیشن نے امیدواروں کو سخت ہدایت دی ہے کہ وہ نامزدگی فارم جمع کراتے وقت اپنے تمام مستند سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تفصیلات لازمی طور پر فراہم کریں۔ اس کا مقصد انتخابی مہم میں شفافیت برقرار رکھنا اور ضابطہ اخلاق کی پابندی کو یقینی بنانا ہے ۔ ‘عوامی نمائندگی ایکٹ’ اور سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت تمام سیاسی پارٹیوں کو انتخابات کے اختتام کے 75 دنوں کے اندر سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر کیے گئے تشہیری اخراجات کی مکمل تفصیل الیکشن کمیشن کو فراہم کرنی ہوگی۔ اس میں انٹرنیٹ کمپنیوں اور سوشل میڈیا ویب سائٹس کو کی گئی ادائیگیاں، تشہیری مواد کی تیاری پر خرچ، اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے انتظام و انصرام پر ہونے والے اخراجات شامل ہوں گے ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل آور ی کو بھی الیکشن کمیشن یقینی بنانے کوشاں ہے۔