آئندہ سماعت کے وقت سکریٹری لیبر کو حاضر رہنے کی ہدایت ، عدالتی احکامات کی عدم تکمیل پر اظہار حیرت
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست میں سوشیل سیکوریٹی بورڈ کی عدم تشکیل پر سکریٹری محکمہ لیبر پر برہمی کا اظہار کیا۔ گزشتہ سال 16 ڈسمبر کو ہائی کورٹ نے غیر منظم ورکرس کی بھلائی کیلئے ریاستی سطح کے سوشیل سیکوریٹی بورڈ کے قیام کی ہدایت دی تھی ۔ عدالت نے سکریٹری محکمہ لیبر کو مقدمہ کی آئندہ سماعت کے موقع پر موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے احکامات پر عمل آوری کے سلسلہ میں عہدیداروں کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عہدیدار عدالتی احکامات کو آسانی سے لے رہے ہیں۔ اسٹیٹ سیکوریٹی بورڈ کے قیام سے غریب غیر منظم ورکرس کو مدد ملے گی۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کانگریس قائد دامودر راج نرسمہا کی جانب سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست میں غیر منظم ورکرس اور ان کے افراد خاندان کی بھلائی کیلئے سوشیل سیکوریٹی بورڈ کی تشکیل کی اپیل کی گئی ۔ درخواست گزار نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں میں حکومت سے بارہا نمائندگی کی گئی اور ڈسمبرمیں ہائی کورٹ نے احکامات جاری کئے ۔ باوجود اس کے بورڈ کی تشکیل عمل میں نہیں آئی ہے۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی نے کمشنر لیبر ڈپارٹمنٹ سے کئی سوالات کئے جو سماعت کے موقع پر عدالت میں موجود تھے۔ انہوں نے بورڈ کی عدم تشکیل کی وجوہات کے بارے میں سوالات کئے۔ کمشنر لیبر نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس عہدہ کی زائد ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں اور انہوں نے بورڈ کی تشکیل کیلئے سکریٹری لیبر ڈپارٹمنٹ کو تجویز روانہ کی ہے۔ یہ معاملہ حکومت کے پاس زیر التواء ہے۔ چیف جسٹس نے دلائل کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور آئندہ سماعت 18 مارچ کو مقرر کرتے ہوئے سکریٹری محکمہ لیبر کو حاضر ہونے کی ہدایت دی۔