سوشیل میڈیا پر فرضی ہیلپ لائن فون نمبر

   

پولیس کی جانب سے چوکسی ، شہریوں کو جھانسے میں نہ آنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 10 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : دشا عصمت ریزی اور قتل کے بعد سوشیل میڈیا میں کئی فرضی ہیلپ لائن فون نمبرس کی بڑے پیمانے پر تشہیر ہورہی ہے ۔ اور دس دن سے سوشیل میڈیا میں بعض پوسٹ وائرل ہورہے ہیں اور ان کی حقیقت لگانے کی کوشش کی گئی تو ان میں سے بعض نمبرس کام نہیں کررہے ہیں تو بعض نمبرس کی خدمات ہماری ریاست سے تعلق نہیں رکھتی ہیں ۔ یہاں تک کہ پولیس کو سوشیل میڈیا کے ذریعہ اس بات کی تشہیر کرنی پڑ رہی ہے کہ وائرل ہونے والے ہیلپ لائن نمبرس ہمارے نہیں ہیں ۔ مثلا ایک سل فون نمبر 9969777888 کے تعلق تشہیر کی جارہی ہے کہ خواتین کو آٹوز ، ٹیکسی میں دوران سفر کسی بھی طرح کی مشکل میں پھنسنے کا اندیشہ ہو تو مذکورہ نمبر پر فون کرنے سے پولیس ٹراک کر کے مصیبت سے بچالیں گے ۔ مگر یہ نمبر کام ہی نہیں کررہا ہے اور نہ ہی یہ نمبر پولیس کا ہے ۔ ایک اور سیل فون نمبر 7837018555 کے تعلق سے سوشیل میڈیا پر اس بات کی تشہیر کی جارہی ہے کہ رات 10 بجے تا صبح 6 بجے تک اگر کوئی خاتون یا لڑکی تنہا کہیں جارہی ہے اور وہ اگر مذکورہ سیل فون نمبر پر کال کرتی ہے تو پولیس بذات خود اس لڑکی تک پہنچ کر اس کو اس کی منزل مقصود تک پہونچائے گی مگر یہ مذکورہ سیل فون نمبر بھی نقلی ہی ثابت ہوا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے ایسی کسی بھی خدمت کی سہولت نہیں ہے ۔ علاوہ ازیں ایک تیسرا سیل فون نمبر 9833312222 کے تعلق سے تشہیر کی جارہی ہے کہ یہ نمبر نربھئے ہیلپ لائن نمبر ہے مگر اس نمبر کی حقیقت یہ ہے کہ ممبئی ریلوے پولیس نے 2015 ء میں اس نمبر کو ہیلپ لائن نمبر کے طور پر استعمال کیا تھا اور فی الحال وہ نمبر بھی کام نہیں کررہا ہے ۔ الغرض پولیس کا کہنا ہے کہ سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والے نمبرات پر بھروسہ نہ کریں بلکہ ٹول فری ہیلپ لائن نمبرس 100 اور 112 کا ہی استعمال کریں ۔ یا شی ٹیم حیدرآباد کا نمبر 9490616555 ، شی ٹیم راچہ کنڈہ 9490617111 ، شی ٹیم سائبر آباد 7901114100 اور آوٹر رنگ روڈ ہیلپ لائن نمبر 7901099445 کے ذریعہ پولیس کی مدد طلب کریں ۔۔