سوشیل میڈیا کے استعمال کیلئے عمر کے تعین پر غور کیا جائے

   

کرناٹک ہائیکورٹ کی مرکزی حکومت کا زبانی مشورہ

حیدرآباد19ستمبر( سیاست نیوز ) سوشل میڈیا استعمال کیلئے عمر کا تعین کیا جانا چاہئے ۔کرناٹک ہائی کورٹ نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران زبانی مشورہ میں مرکزی حکومت کو سوشل میڈیا کے استعمال کے لئے عمر کے تعین کے متعلق غور کرنے کہا ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ جسٹس جی نریندر اور جسٹس وجئے کمار اے پاٹل نے سال 2021اور 2022 کے بعض ٹوئیٹ کو پلیٹ فارم سے ہٹائے جانے کے معاملہ کی سماعت کے دوران بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال کیلئے اقل ترین عمر کا تعین کیا جانا چاہئے ۔ عدالت کے زبانی مشورہ کے متعلق ماہرین اطفال کا کہناہے کہ سوشل میڈیا کے استعمال کے اضافہ کا رجحان دراصل بچوں میں ذہنی تناؤ کا سبب بن رہا ہے اور سوشل میڈیا پر مواد بچوں کیلئے مناسب نہیں ہوتا اسی لئے ایسے اقدامات ہونے چاہئے ۔ حکومت سے بعض ٹوئیٹ کو ہٹانے کی درخواست کے خلاف عدالت سے رجوع کمپنی ایکس کے وکلاء نے عدالت کو اس زبانی مشورہ پر بتایا کہ اس کا اختیار حکومت کو ہے ۔ اگر حکومت چاہے تو یہ اقدام کرسکتی ہے لیکن کمپنی کی پالیسی میں ایسی کوئی شرط نہیں ہے جس کے نتیجہ میں کم عمر بچوں کو ٹوئیٹر کے استعمال سے روکا جاسکے ۔ عدالتی مشورہ کے بعد مختلف حلقوں میں مباحث شروع ہوچکے ہیں اور عدالت کے مشورہ کو سنجیدگی سے لے کر نئی نسل کو سوشل میڈیا سے دور رکھنے اور ایک عمر کے بعد اس کے استعمال کی تائید کی جانے لگی ہے۔