ہنمنت راؤ کا احتجاج، کانگریس ارکان اسمبلی کی ہائی کمان سے شکایت
حیدرآباد: سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کانگریس کے بارے میں تلگو دیشم قائد جے سی دیواکر ریڈی کے ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ سی ایل پی آفس میں بیٹھ کر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے بارے میں غیر ضروری ریمارکس کرنا ٹھیک نہیں ہے ۔ جے سی دیواکر ریڈی کو آندھرا میں اپنی سیاست چلانی چاہئے اور تلنگانہ میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ناگرجنا ساگر میں جانا ریڈی کے شکست سے دوچار ہونے کے بارے میں دیواکر ریڈی کا بیان افسوسناک ہے۔ دیواکر ریڈی کو پیش قیاسیوں کی عادت ترک کرنی چاہئے ۔ ہنمنت راؤ نے انتباہ دیا کہ اس طرح کے بیانات کی صورت میں کانگریس کارکن خاموش نہیں رہیں گے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ جے سی دیواکر ریڈی اپنے بیانات کے ذریعہ کے سی آر کے ایجنٹ دکھائی دے رہے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ جگن اور دوسروں کے بارے میں سیاسی بیانات دیں ۔ اب جبکہ کانگریس سے تعلق نہیں ہے، کانگریس قائدین کے بارے میں ریمارکس کرنا ٹھیک نہیں ہے ۔ اگر واقعی دیواکر ریڈی مضبوط عوامی قائد ہیں تو انہیں اننت پور اور رائلسیما میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ سی ایل پی آفس میں بھٹی وکرمارکا ، جیون ریڈی اور کومٹ ریڈی راج گوپال کی موجودگی میں جے سی دیواکر ریڈی نے قومی اور ریاستی سطح پر کانگریس کی کمزور صورتحال پر تبصرہ کیا تھا ۔ کئی قائدین نے سی ایل پی آفس میں ان کی موجودگی پر ناراضگی جتائی ہے اور بھٹی وکرمارکا ، جیون ریڈی اور راج گوپال کے خلاف ہائی کمان سے شکایت کی کہ ان قائدین نے دیواکر ریڈی کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے بارے میں تبصرہ کرنے کی اجازت سی ایل پی آفس میں کس طرح دی گئی ۔کانگریس قائدین کو انہیں روکنا چاہئے تھا ۔ واضح رہے کہ دیواکر ریڈی نے تلنگانہ کی تشکیل کو کانگریس کی سنگین غلطی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس تلنگانہ میں کے سی آر کو شکست نہیں دے سکتی۔ انہوں نے ناگرجنا ساگر کے ضمنی چناؤ میں جانا ریڈی کی شکست کی پیش قیاسی کی ۔ دیواکر ریڈی نے راہول گاندھی کو شادی کا مشورہ دیا۔