سونے کی فروخت پر مشتبہ ٹیکس چوری، شہر میں آئی ٹی کے دھاوے

   

حیدرآباد۔ 17 ستمبر (یو این آئی) انکم ٹیکس محکمہ نے چہارشنبہ کی صبح حیدرآباد میں مشہور بلین مارکٹ اور زیورات کی کمپنی کیپس گولڈ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے دفاتر اور اس کے ذمہ داروں کی رہائش گاہوں کی تلاشی لی۔ کمپنی کا کاروبار حیدرآباد، سکندرآباد، وجے واڑہ، بنگلور اور ممبئی میں پھیلا ہوا ہے ۔ حکام کے مطابق، کئی شہروں اور مقامات پر تلاشی کیلئے 15 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ حیدرآباد میں کمپنی کے بنجارا ہلز دفتر پر چھاپہ مارا گیا جبکہ سکندرآباد میں خلاصی گوڑہ برانچ کی تلاشی لی گئی۔ عابڈز میں ہیڈ آفس کی بھی تلاشی لی گئی۔ ساتھ ہی کمپنی کے پروموٹرکی رہائش گاہوں کی بھی تلاشی لی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ کارروائی بالخصوص سونے کی فروخت پر مشتبہ ٹیکس چوری کی تحقیقات کا حصہ ہے ۔
دیوالی کا تہوار قریب آ رہا ہے اس لئے حکام کمپنی کے لین دین اور ریٹیل اسکیمات سے متعلق مالی ریکارڈس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کیپس گولڈ کمپنی جسے قبل ازیں چندناانجیا پرمیشور کے نام سے جانا جاتا تھا، کا آغاز 1901 میں چنداانجیا پرمیشورنے کیا تھا۔ یہ ملک کی تین بڑی بلین مارکٹ کمپنیوں میں شامل ہے جس کے پاس ہال مارک سرٹیفیکیشن بھی ہے ۔ دہائیوں کے دوران اس خاندان کی بنیاد پر چلنے والی کمپنی نے ٹھوک میں سونے اور چاندی کے کاروبار سے قدم بڑھاتے ہوئے جنوبی ہندمیں ریٹیل زیورات کے آؤٹ لیٹس اور بلین کی فروخت میں توسیع کی۔ کمپنی کے بورڈ کا صدر چندانرسمہا ہے جبکہ اس کے ساتھ سرینواس چنداور وینکٹیش چندابطور ڈائریکٹر شامل ہیں۔ سرچ آپریشن کے دوران اسٹاک، فروخت کے ڈیٹا اور اسکیموں سے متعلق مالی ریکارڈس کی جانچ کی جا رہی ہے ۔ ڈائریکٹرس کے گھروں کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے ۔