حیدرآباد : 2ڈسمبر ( سیاست نیوز) ملک بھر میں سونے کی مانگ اور قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی سونے کے قرض لینے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ عوام کو مالی مشکلات میں سونا فوری طور پررہن رکھ کر یا فروخت کر کے رقم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ اگر کسی کو فوراً رقم کی ضرورت ہو تو وہ بینک یا پھر مالیاتی خدمات کے ادارے یا خانگی بینک میں سونا جمع کرواکر قرض حاصل کرسکتے ہیں ۔ حال ہی میں پبلک سیکٹر کے بینکوں نے بھی ان قرضوں پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ ریزرو بینک نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ سونے کے ضامن کے خلاف قرضوں میں موجودہ مالی سال کے آخری سات مہینوں میں اپریل سے اکٹوبر تک 50فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ 18اکٹوبر 2024 تک1,54,282 کروڑ ہے ۔ مارچ 2024 تک کل بقایا جات رقم 1,02,562 کروڑ ہے ۔ سونے کے قرضے گزشتہ سال کے اس وقت کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے ۔ سونے کے قرض میں پچھلے سات مہینوں میں برق رفتاری سے اضافہ ہوا ہے ۔ اس کی بنیادی وجہ NBFC ہے جو غیر محفوظ قرضوں کے بجائے محفوظ قرضوں پر زیادہ توجہ دے رہا ہے ۔ سونے کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے ۔قرض لینے والے سونا رہن رکھ کر قرض حاصل کررہے ہیں ۔ پچھلے مہینہ ریزرو بینک نے تمام بینکس اور مالیاتی خدمات کمپنیوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ اگلے تین ماہ کے اندر قرضوں کی پالیسیوں اور طریقہ کار میں پائے جانیوالے نقائص کو دور کریں ۔ سونے کے قرضوں کے ساتھ ساتھ ہوم لون کی بھی مانگ میں اضافہ ہوا ہے ۔ پچھلے مہینہ کے آخر تک ملک بھر میں 28.7 لاکھ کروڑ روپئے کے ہوم لون حاصل کئے گئے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ میں جاریہ سال میں 12.1 فیصد اضافہ ہوا ۔کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ لیا گیا قرض سال بہ سال 9.2 فیصد بڑھ کر 2.81 لاکھ کروڑ روپئے تک ہوگیا ہے ۔ سونے کے قرضوں کے مقابلے میں ذاتی قرضوں میں کمی ہوئی ہے ۔ مالیاتی ادارے اور بینک ان قرضوں کو دینے سے پس و پیش کر رہے ہیں ۔ خاص طور پر ریزرو بینک نے ان قرضوں پر شرائط عائد کی ہے جس کی وجہ سے ذاتی قرضوں میں 3.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ (ش)