خرطوم، 17 اگست (یو این آئی) مغربی سوڈانی قصبے الفشر میں ریپڈا سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے حملے میں ہفتہ کے روز سات بچوں اور ایک حاملہ خاتون سمیت کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ 13دیگر زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ رضاکار گروپ سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ آر ایس ایف نے قصداً ابو شوک نقل مکانی کیمپ پر حملہ کرکے ایک گھناؤنا جرم کیا ہے۔ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ الفشر کے جاری محاصرے کی وجہ سے ادویات، طبی عملے اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس سے ہزاروں بے گھر خواتین اور بچوں کو موت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
ابو شوک ایمرجنسی روم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہفتے کے روز کیمپ کے شمالی حصے میں شدید گولہ باری کی گئی، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ۔دریں اثنا الفشر میں مزاحمتی کمیٹیوں کے رضاکار گروپ کوآرڈینیشن نے کہا کہ آر ایس ایف کا حملہ صبح سے شروع ہوا اور دوپہر تک جاری رہا، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ حملے میں گھروں اور انفراسٹرکچر کو بھاری نقصان پہنچا ہے ۔اس حادثے کے تعلق سے آر ایس ایف نے فی الحال رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔سوڈان میں اپریل 2023 میں مسلح افواج اور آر ایس ایف کے درمیان شروع ہونے والی طاقت کی کشمکش نے ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا، ہزاروں افراد ہلاک ہوئے ، لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے اور ایک سنگین انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے ۔شمالی دارفر ریاست کا دارالحکومت اور دارفر علاقے کا آخری بڑا شہر الفشر فی الحال آر ایس ایف کے کنٹرول میں نہیں ہے ۔ یہ تنازعات کا مرکز رہا ہے اور مئی 2024 سے آر ایس ایف نے اس کا محاصرہ کر رکھا ہے ۔