سویڈن میں قرآن کے نسخے نذر آتش ۔ تشدد میں درجنوں زخمی

,

   

مخالف مسلم سیاستداں کو مذہبی نسخوں کیخلاف مہم میں شرکت سے روکنے پر ہنگامہ ، احتجاجیوں کا پولیس پر بھی پتھراؤ
نئی دہلی / اسٹاکہوم : اسلام اور اس سے کہیں زیادہ مسلمانوں کے خلاف وقفہ وقفہ سے دنیا میں نت نئے سازشیں ابھرتی رہتی ہیں اور ان کو عملی جامہ پہنانے کی حرکتیں بھی ہوتی رہتی ہیں ۔ چاہے یورپ ہو ، امریکہ ہو ، ایشیا ہو یا کوئی اور ارضی خطہ ، ہر جگہ سے اسلام کے خلاف شیطانی حرکتیں دیکھنے میں آتی رہتی ہیں ۔ تازہ معاملہ یورپ کے ایسے ملک کا جو اس معاملے میں پہلے کبھی نمایاں نہیں رہا ۔ سویڈن کے جنوبی حصہ میں جمعہ کی رات عجیب تماشہ ، ہنگامہ اور تشدد دیکھنے میں آیا جب اسلام کے مخالف عناصر نے مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے کی ریالی نکالی ۔ اس میں شرکت سے جب ایک مخالف مسلم لیڈر کو روکا گیا تو تشدد پھوٹ پڑا ۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایا کہ احتجاجیوں نے علاقہ مالمو کی سڑکوں پر پولیس کو سنگباری کا نشانہ بنایا اور بڑی تعداد میں ٹائر جلائے ، رات دیر گئے تک تشدد چلتا رہا جس میں ہفتہ کو صبح کمی آئی ۔ اسلام کی مقدس کتاب کی اس طرح بے حرمتی کے خلاف تقریباً 300 افراد نے زبردست مظاہرہ کیا ۔ اینٹی ایمیگریشن پارٹی ’ ہارڈ لائن ‘ سے تعلق رکھنے والے دائیں بازو کے لیڈر راسموس پالودن بھی نہایت قابل اعتراض ایونٹ میں شرکت کے لیے مالمو کا سفر کرنے والا تھا اسے اس سے باز رکھا گیا ۔ جس پر راسموس کے حامی مشتعل ہوگئے ۔ آخر کار مالمو کے قریب راسموس کو گرفتار کرنا پڑا ۔ قوی اندیشہ تھا کہ راسموس کی مخالف اسلام ریالی میں شرکت اور اشتعال انگیز تقریر پر معاملہ بے قابو ہوجاتا اس لیے حکام نے اسے گرفتار کرلیا ۔ تاہم اس کے حامی ریالی کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوئے ۔ جس کے نتیجہ میں مزید 6 گرفتاریاں ہوئیں ۔ راسموس کا تعلق ڈنمارک سے ہے اور اسے وقتاً فوقتاً مذہبی منافرت پھیلانے کے خلاف وارننگ دی جاتی رہی ہے ۔ راسموس نے 2017 میں سیاسی پارٹی تشکیل دی جس نے 2019 میں 1.8 فیصد ووٹ حاصل کئے ۔۔