بین ریاستی ٹولی کے دو ارکان گرفتار، اسپیشل آپریشن پولیس ٹیم کی کارروائی
حیدرآباد۔/13 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) سُرخ صندل کی منتقلی کے ریاکٹ کو پولیس کی اسپیشل آپریشن ٹیم نے بے نقاب کردیا۔ رچہ کنڈہ ایس او ٹی ، ایل بی نگر اور حیات نگر پولیس نے ایک کارروائی میں بین ریاستی ٹولی کے دو ارکان کو گرفتار کرلیا جبکہ اس ٹولی کا اصل سرغنہ مفرور بتایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق34 سالہ اوماشنکر ایس آر ٹی کالونی صنعت نگر اور 26 سالہ سی اجیت کمار ساکن پرکاشم کو گرفتار کرلیا گیا۔ اصل سرغنہ کوٹیش جس کا تعلق بھی پرکاشم سے بتایا گیا ہے مفرور ہے۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے 137کیلو سرخ صندل کا ایک کارٹن، سیل فون و دیگر اشیاء کو ضبط کرلیا ۔ یہ سرخ صندل ڈھائی فٹ کی لمبائی میں کندوں کی شکل میں پائے جانے پر اوما شنکر نے سوشیل نیٹ ورکنگ سائیٹ کے ذریعہ خریداری کا پتہ چلایا اور ان سے ربطہ قائم کرنے کے بعد اس نے غیر قانونی کاروبار شروع کیا۔ جے پور راجستھان سے تعلق رکھنے والے دو افراد نریندر کماوت اور خورشید کی جانب سے اسے دھوکہ دینے کے بعد اوما شنکر پریشان ہوگیا اور شدید مالی پریشانیوں کے گھیرے میں آگیا۔ جس کے بعد اس نے صندل کے اسمگلر رسول سے رابطہ کیا ۔ رسول کے خلاف آندھرا پولیس نے کئی مرتبہ کارروائیاں انجام دی ہیں۔اس نے اوما شنکر کو راستہ بتایا جس کے بعد اوما نے منصوبہ تیار کرتے ہوئے سُرخ صندل کی اسمگلنگ شروع کردی۔ کوٹیش اس ریاکٹ کا اصل سرغنہ ہے اس سرخ صندل کو بالا کنڈہ اور شیشایلم کے جنگلات سے حاصل کیا جاتا ہے جو بہت ہی کم مقدار میں بڑی مشکل سے دستیاب ہوتے ہیں جس کی بین الاقوامی مارکٹ میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ چین اور مینمار جیسے ممالک میںسرخ صندل کو اُگانے اور ا سے قدیم طرز سے جدید ادویات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سرخ صندل پرکاشم ، کرنول کے علاوہ اننت پور اور نیلور اضلاع کے جنگلات نلا ملا میں بھی پایا جاتا ہے۔ پولیس نے مفرور کوٹیش کی تلاش شروع کردی ہے۔