لندن۔11 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) آئی سی سی اینٹی کرپشن کے سربراہ ایلکس مارشل نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ برس انگلینڈ میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے دوران سٹے باز متحرک رہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں سے رابطہ کیا اور میچز فکس کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا نشانہ مختلف ممالک میں جاری ٹی20 لیگز تھیں۔ ہمیں اس بارے میں کھلاڑیوں نے مطلع کیا تھا۔ یہ بات انہوں نے برطانوی اخبار سے خصوصی بات چیت میں کہی۔ ان کا انٹرویو انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان 20 برس قبل سنچورین میں کھیلے گئے فکسڈ ٹسٹ کی سالگرہ کے موقع پرشائع کیاگیا۔ مذکورہ میچ کے بعد افریقی سابق کپتان ہنسی کرونئے پر تاحیات پابندی لگادی گئی تھی اور بعدازاں وہ فضائی حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔ اے سی یو چیف کے انکشافات سے ثابت ہوتا ہے کہ عالمی باڈی دو دہوں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود اب تک کرپشن پر قابو نہیں پاسکی ہے۔ الیکس مارشل نے کہا ہے کہ ہم ایسے کم از کم 50 مقدمات کی تحقیقات کررہے ہیں جن کے مشتبہ ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جہاں تک آئی سی سی کا سوال ہے، ہم ورلڈکپ 2019 کو بدعنوانیوں سے پاک سمجھتے ہیں۔