نئی دہلی، 16 ستمبر (یواین آئی) سپریم کورٹ نے بھیما کوریگاؤں معاملے میں ماؤنوازوں سے مبینہ تعلق کے الزام میں 2018 سے جیل میں بند مہیش راوت کو منگل کے روز بی بنیادوں پر چھ ہفتوں کی عبوری ضمانت دے دی۔ جسٹس ایم ایم سندریش اور ستیش کمار شرما کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد راوت کو یہ راحت دی۔ ملزم کو متعلقہ کیس میں جون 2018 میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ بنچ کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس سندریش نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی درخواست کر رہا ہے ۔ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اسے (ہائی کورٹ سے ) اصل میں ضمانت دی گئی تھی، ہم اسے چھ ہفتوں کی مدت کے لیے طبی ضمانت دینے کے حق میں ہیں۔ سینئر وکیل سی یو سنگھ نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ راؤت ریمیٹائڈ آرتھرائٹس میں مبتلا ہیں۔ اس بنیاد پر انہوں نے راحت کی استدعا کی ہے ۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے راوت کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ اس پر ماؤنوازوں کو رقم منتقل کرنے کا الزام ہے ۔ اس پر راوت کے وکیل نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ نے انہیں 21 ستمبر 2023 کو میرٹ پر ضمانت دی تھی۔
لیکن ہائی کورٹ نے این آئی اے کو اپیل دائر کرنے کے حکم پر ایک ہفتے کے لیے روک لگا دی تھی۔
اس کے بعد، این آئی اے نے عدالت عظمیٰ میں ایک اپیل دائر کی، جسے جسٹس انیرودھا بوس اور بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے قبول کر لیا اور ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ایک ہفتہ کی روک کو 5 اکتوبر 2023 تک بڑھادیا۔ اس روک میں وقتاً فوقتاً اضافہ کیا گیا۔
تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے راوت کو راحت دینے کا حکم دیا۔