ہائی کورٹ کے احکامات کو چیلنج، اراضی کے حصول میں بے قاعدگیوں کی شکایت
حیدرآباد: سپریم کورٹ نے امراوتی اراضی معاملہ کی تحقیقات کے سلسلہ میں آندھراپردیش حکومت کی درخواست کی سماعت 5 مارچ کو مقرر کی ہے۔ آندھراپردیش کے دارالحکومت کی تعمیر کے سلسلہ میں اراضی کے حصول میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کیلئے جگن موہن ریڈی حکومت نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ آندھراپردیش ہائی کورٹ نے تحقیقات پر حکم التواء جاری کردیا تھا جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ۔ تلگو دیشم دور حکومت میں کسانوں سے اراضی کے حصول کے معاملہ میں کئی بے قاعدگیوں کی شکایات ملی ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ دارالحکومت کی منتقلی کے دوران اراضی کے دیگر معاملات کی بھی سماعت کرے گا۔ جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس آر ایس ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آندھراپردیش حکومت کی درخواست کی سماعت کی۔ واضح رہے کہ آندھراپردیش ہائی کورٹ نے 16 ستمبر کو خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل پر حکم التواء جاری کردیا تھا ۔ گزشتہ سال 5 نومبر کو سپریم کورٹ نے حکومت کی درخواست کی سماعت سے اتفاق کیا اور اس معاملہ میں تلگو دیشم قائدین وی رامیا اور اے راجندر پرساد سے موقف کی وضاحت طلب کی ہے۔ ان دونوں قائدین کی اپیل پر ہائی کورٹ نے حکم التواء جاری کیا تھا۔ اراضی کے معاملات میں ایف آئی آر سے متعلق خبروں کی اشاعت سے میڈیا کو روکنے کے بارے میں ہائی کورٹ کے احکامات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ دونوں معاملات کی سپریم کورٹ میں 5 مارچ کو سماعت ہوگی۔