نئی دہلی، 27 جولائی (یواین آئی) سپریم کورٹ بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کے خلاف دائر درخواستوں پر پیر کو سماعت کرے گی۔جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوائے مالیہ باگچی کی بنچ الیکشن کمیشن کے جواب اور عرضی گزاروں کے جوابی حلف نامے پر غور کرے گی۔عدالت نے 10 جولائی کو کانگریس اور کچھ رضاکار تنظیموں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کی عرضیوں پر کمیشن کو نوٹس جاری کیا تھا۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس باگچی کی پارٹ ٹائم ورکنگ ڈے بنچ نے ان درخواستوں پر کوئی عبوری حکم امتناعی جاری نہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 21 جولائی کو یا اس سے پہلے اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ساتھ ہی کمیشن سے کہا گیا کہ وہ آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر فوٹو شناختی کارڈ کو ووٹروں کی شناخت ثابت کرنے کیلئے قابل قبول دستاویزات کے طور پر اجازت دینے پر غور کرے ۔عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن نے 21 جولائی کو 88 صفحات پر مشتمل ایک حلف نامہ داخل کیا، جس میں اس نے 11 دستاویزات کی فہرست سے آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کو خارج کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آرٹیکل 326 کے تحت ووٹر کی اہلیت کو جانچنے میں کوئی مدد نہیں ملتی۔ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس نے جو درخواست گزاروں میں سے ایک ہے ، اپنے جوابی حلف نامہ میں کہا ہے کہ آدھار کارڈ اور راشن کارڈ کو خصوصی نظر ثانی کیلئے قابل قبول دستاویزات کی فہرست سے خارج کرنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے ۔
بہار ووٹر لسٹ خصوصی نظر ثانی
7.24کروڑووٹرس نے فارم جمع کئے : الیکشن کمیشن
نئی دہلی، 27 جولائی (یواین آئی) الیکشن کمیشن نے اتوار کو کہا کہ بہار ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کے دوران 7.89 کروڑ رائے دہندوں میں سے 7.24 کروڑ سے زیادہ نے اپنے گنتی کے فارم جمع کرائے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں نے اس میں بھر پور حصہ لیا ہے ۔کمیشن کے بیان کے مطابق اب (24 جولائی) تک 91.69 فیصد گنتی کے فارم جمع کرائے جا چکے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 22 لاکھ لوگ مرگئے ، 36 لاکھ مستقل طور پر کہیں اور رہنے لگے یا پچھلے پتے پر نہیں ملے ۔ سات لاکھ ایسے لوگ پائے گئے جن کے نام کئی جگہوں کی ووٹر لسٹ میں درج ہیں۔کمیشن کا کہنا ہے کہ بی ایل او کو یہ ووٹر نہیں ملے یا انہیں ان کے گنتی کے فارم واپس نہیں ملے کیونکہ وہ دوسری ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹر بن گئے تھے ۔ ایسے لوگ بھی تھے جو کسی وجہ سے ووٹر کے طور پر اندراج کرنے پر آمادہ نہیں تھے یا انہوں نے 25 جولائی تک فارم جمع نہیں کیا تھا۔کمیشن کا کہنا ہے کہ یکم اگست تک فارموں کی جانچ پڑتال کے بعد ان ووٹرز کی اصل حیثیت معلوم ہوگی۔
بہار میںصفائی ملازمین کمیشن بنانے کا فیصلہ
پٹنہ، 27 جولائی (یواین آئی) بہار کے سڑک تعمیرات کے وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر نتن نوین نے آج کہا کہ بہار ریاستی صفائی ملازمین کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ان سماجی واریئرز کے تئیں حکومت کی حساسیت اور لگن کا ثبوت ہے ، جو نہ صرف صفائی کے امین ہیں بلکہ ایک صحت مند ، محفوظ اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے سوچھ بھارت مشن کے ذریعے ملک میں صفائی کو ایک عوامی تحریک کی شکل دی۔ یہ تحریک اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہے جب اس میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والے صفائی ملازمین کو ان کے حقوق، عزت اور مناسب تعاون ملے ۔