سپریم کورٹ نے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے اداروں میں رہنے والی خواتین کے مسائل پر تشویش کا کیا اظہار، یوپی اور مہاراشٹر حکومت کو لگائی پھٹکار

,

   

سپریم کورٹ نے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے اداروں میں رہنے والی خواتین کے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ان اداروں میں سر مونڈنے، سینیٹری نیپکن کی کمی، پرائیویسی کی کمی وغیرہ کا مسئلہ سنگین تشویش کا باعث ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز سے کہا کہ وہ ہر ماہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی نگرانی کرے۔ عدالت نے کہا کہ مرکز کو اس کے لیے ضروری ہدایات جاری کرنی چاہئیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان مسائل کو دور کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو چھ ماہ دیے ہیں کہ وہ ایسے لوگوں کے لیے اقدامات کریں جو ذہنی بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر اور یوپی حکومت کی سرزنش کی ہے اور کہا ہے کہ لپ سروس نہ کریں ، ایک مناسب بحالی گھر قائم کریں۔