سپریم کورٹ نے کویتا کی ضمانت منظور کرلی، تہاڑ جیل سے رہائی

   

165 دن کے بعد جیل سے رہائی، تہاڑ جیل کے پاس بی آر ایس قائدین نے کویتا کا خیرمقدم کیا

حیدرآباد۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) سپریم کورٹ نے دہلی شراب پا لیسی اسکام میں بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کو ضمانت منظور کرتے ہوئے بہت بڑی راحت فراہم کی ہے ۔ ای ڈی اور سی بی آئی دونوں مقدمات میں انہیں ضمانت حاصل ہوئی ہے جس کے بعد بی آر ایس کے قائدین اور کیڈر نے ریاست بھر میں جشن منایا ہے۔ سپریم کورٹ نے 10 لاکھ کی گیارنٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔ کویتا کے شوہر نے گیارنٹی جمع کردی ۔ راوس ایونیو کورٹ نے ریلیز آرڈر جاری کردیا ۔ شام 7 بجے کویتا تہاڑ جیل سے رہا ہوگئیں۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر ، ہریش را ؤ کے علاوہ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی ‘ارکان پارلیمنٹ اور پارٹی کے قا ئدین بھاری تعداد میں تہاڑ جیل کے پاس پہنچ گئے ۔ تہاڑ جیل کے پاس زبردست بارش بھی ہوئی ۔ عدالت نے کویتا کو مشروط ضمانت پیش کرتے ہوئے انہیں ثبوتوں کو مٹانے اور شواہد پر اثر انداز نہ ہونے کی ہدایت دی ۔ اس کے علاوہ انہیں پاسپورٹ مجسٹریٹ کے پاس جمع کرنے بیرونی ممالک کاد ورہ کرنا ہو تو عدالت سے قبل از اجازت حاصل کرنے ، مقدمات کی تحقیقات میں مکمل تعاون کرنے کی ہدایت دی ۔ تقریباً 165 دن کے بعد کویتا تہاڑ جیل سے رہا ہوئی ہیں۔ بی آر ایس کے باوثوق ذرائع کے مطابق جیل سے رہائی کے بعد کویتا آج شام دہلی میں شب بسری کریں گی ۔ چہارشنبہ کو دوپہر 2.45 بجے دہلی سے شمس آباد ایرپورٹ کو پہنچیں گی ۔ کویتا کے شوہر انیل کمار بھی دہلی میں قیام کئے ہوئے ہیں ۔ بی آر ایس قائدین کی جانب سے 28 اگست کو دہلی میں پریس کانفرنس منعقد کرنے کے امکانات ہیں۔ کویتا کی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اہم ریمارکس کیا ہے ۔ شراب کیس کی تحقیقات مکمل ہوگئی، چارج شیٹ بھی داخل کردی گئی ۔ اس مرحلہ میں کویتا کو عدالتی تحویل میں رکھنا مناسب نہیں ہے ۔ سیکشن 45 کے تحت ایک خاتون ضمانت حاصل کرنے کی اہل ہے ۔ ماضی میں دہلی ہائیکورٹ نے جو فیصلہ دیا تھا اس کو مسترد کردیا ۔ سیکشن 45 کہتا ہے خواتین کے معاملہ میں عدالتوں کو نرم رویہ اپنانا چاہئے ۔ صرف ایک خاتون تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے اس کو ضمانت دینے سے ہرگز انکار نہیں کیا جاسکتا۔2