سپریم کورٹ کا فیصلہ حکومت کے منھ پر طمانچہ : کے ٹی آر

   

Ferty9 Clinic

طلبہ کی جیت ، 400 ایکر اراضی خریدنے والوں کو انتباہ ، واپس چھین لینے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کنچہ گچی باولی کے ماحولیاتی تحفظ کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کو ایچ سی یو طلبہ کی جیت اور کانگریس حکومت کے منھ پر طمانچہ قرار دیا ۔ گچی باولی کی 400 ایکر اراضی کے تحفظ کے لیے تحریک چلانے والے طلبہ ، مجاہدین ، مشہور شخصیات ، ماہرین ماحولیات میڈیا ، اور سوشیل میڈیا سے بھی اظہار تشکر کیا ۔ قبل از کے ٹی آر نے تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے 400 ایکر اراضی خریدنے والوں کو انتباہ دیا اور کہا کہ آئندہ ساڑھے تین سال بعد تلنگانہ میں بی آر ایس پارٹی اقتدار میں آئے گی اور اراضی کی خریدی کے تعلق سے جو بھی معاہدے کئے جائیں گے ان تمام معاہدوں کو منسوخ کردیا جائے گا ۔ جو بھی نقصانات ہوں گے اراضی خریدنے والے اس کے ذمہ دار ہوں گے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس نے اس اراضی پر تلنگانہ کا سب سے بڑا ایکوپارک بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اب کوئی بھی ریونت ریڈی کی جانب سے پھینکے جانے والے بسکٹ سے متاثر ہو کر اراضی خرید لیتے ہیں ان سے اراضی چھین لی جائے گی اور حیدرآباد کے عوام کو تحفہ کے طور پر ایکو پارک پیش کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے انتخابات میں حیدرآباد کے عوام نے بی آر ایس پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ کانگریس کو ایک حلقہ پر بھی کامیابی نہیں ملی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت رئیل اسٹیٹ کاروبار کررہی ہے ۔ جب کہ بی آر ایس نے مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے کام کیا تھا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وہ ایچ سی یو طلبہ کے احتجاج میں شریک ہونا چاہتے تھے طلبہ نے بھی تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی ۔ بی آر ایس کے قائدین بھی تحریک میں حصہ دار بننے کا دباؤ ڈال رہے تھے مگر میں نے انکار کردیا کیوں کہ اگر ہم وہاں پہونچتے تو کانگریس حکومت طلبہ کو مشتعل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس تحریک کو سیاسی رنگ دے دیتی تھی ۔ اس لیے وہ وہاں نہیں گئے ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے ریاستی وزراء پر جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔ 2