حکومت ہند کے سوائے کوئی فرد یا تنظیم اس پر بیان جاری نہیں کرے‘ عدالت عظمیٰ
نئی دہلی ۔25؍اگست ( ایجنسیز )سپریم کورٹ نے پیر کے روز یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی ہندوستانی نرس نمیشا پریا کے کیس سے متعلق دائر نئی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملے پر صرف حکومت ہند ہی میڈیا کو بریف کرے گی اور کوئی فرد یا تنظیم اس پر بیان جاری نہیں کرے گی۔جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے یہ معاملہ آیا، جہاں درخواست گزار کے اے پال نے کہا کہ کیس پر بعض لوگ گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں جس سے معاملہ متاثر ہوسکتا ہے۔ تاہم، عدالت نے انہیں بتایا کہ اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت اس حساس معاملے پر مکمل کنٹرول رکھے گی اور میڈیا میں صرف سرکاری موقف پیش کیا جائے گا۔درخواست گزار پال نے عدالت سے کہا تھا کہ میڈیا پر مکمل پابندی لگائی جائے کیونکہ جھوٹے بیانات نمیشا پریا کے کیس پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے مرکز کو یمن کے ساتھ فوری اور مربوط سفارتی اقدامات کرنے کی بھی درخواست کی تاکہ سزائے موت کو عمر قید میں بدلا جا سکے۔غور طلب ہے کہ نمیشا پریا کو 2017 میں اپنے یمنی بزنس پارٹنر کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہیں 2020 میں سزائے موت سنائی گئی اور ان کی آخری اپیل 2023 میں مسترد کر دی گئی تھی۔ وہ اس وقت یمن کے دارالحکومت صنعا کی ایک جیل میں قید ہیں۔گزشتہ ماہ سپریم کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ 16 جولائی کو طے شدہ پھانسی پر روک لگا دی گئی ہے۔ حکومت نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ نمیشا پریا کو بچانے کے لیے ہر ممکن سفارتی کوشش کی جارہی ہے۔