جشن منانے یا احتجاج کرنے سے گریز کا اٹارنی جنرل کا مشورہ
نئی دہلی 7 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد اراضی ملکیت تنازعہ کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل سخت چوکسی اختیار کی جائے اور اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام حساس علاقوں میں اقدامات کئے جاتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے تقریباً 4 ہزار نیم فوجی تنظیموں کے ارکان عملہ کو تعینات کرنے کے لئے اترپردیش خاص طور پر ایودھیا میں تعیناتی کے لئے روانہ کیا ہے۔ عام مشورہ تمام ریاستوں اور مرکز زیرانتظام علاقوں کو روانہ کردیا گیا ہے اور اُنھیں کافی صیانتی ارکان عملہ تمام حساس مقامات پر تعینات کرنے اور اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ ملک میں کسی بھی جگہ پیش نہ آنے پائے، ہدایات جاری کردی ہیں۔ وزارت داخلہ نے 40 نیم فوجی تنظیموں کی کمپنیاں یوپی کو روانہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں نظم و ضبط کی برقراری کے لئے ریاستی حکومت کی مدد کی خاطر روانہ کیا گیا ہے۔ نیم فوجی تنظیموں کی ایک کمپنی میں 100 ارکان عملہ ہوتے ہیں۔ رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد اراضی ملکیت مقدمہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ امکان ہے کہ 17 نومبر سے قبل منظر عام پر آجائے گا۔ ایودھیا سے موصولہ اطلاع کے بموجب یاتریوں کے صیانتی انتظامات میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ بنگلورو سے موصولہ اطلاع کے بموجب سابق سالیسٹر جنرل آف انڈیا این سنتوش ہیگڈے نے جمعرات کے دن کہاکہ ایودھیا مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نہ تو کوئی احتجاج ہونا چاہئے اور نہ کوئی جشن منایا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج نے کہاکہ پوری قوم کو عدلیہ کا اعلان تسلیم کرنا چاہئے اور اِس کے برعکس کوئی رائے ظاہر نہیں کرنا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ اُصولی اعتبار سے یہ قانون کی حکمرانی ہے۔ ہمیں اِس بات کو تسلیم کرنا ہوگا۔