سپریم کورٹ کے وکلاء سے صدرنشین وقف بورڈمحمد سلیم کی ویڈیو کانفرنس

   

مقدمہ کی موثر پیروی پر زور، وقف ثابت کرنے کیلئے درکار دستاویزات حوالے
حیدرآباد۔/23 نومبر، ( سیاست نیوز) سپریم کورٹ میں درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ اوقافی اراضی مقدمہ کے سلسلہ میں صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے سپریم کورٹ کے وکلاء کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کیا۔ انہوں نے حذیفہ احمدی، اعجاز مقبول اور ان کے معاون وکلاء کے ساتھ مقدمہ کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ اس قیمتی اراضی کے تحفظ کیلئے کوئی کسر باقی نہ رکھی جائے کیونکہ وقف بورڈ کے پاس درکار دستاویزات بطور ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مجاز قابضین نے بوگس دستاویزات تیار کرتے ہوئے وقف اراضی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے اور متحدہ آندھرا پردیش کی حکومت نے اسے اوپن آکشن کے ذریعہ فروخت کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مقدمہ فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہوچکا ہے اور ایسے وقت وکلاء کو پوری دلچسپی اور جانفشانی کے ساتھ مقدمہ کی پیروی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ وقف اراضی ثابت کرنے کیلئے تمام تر مواد فراہم کیا جاچکا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے جو دلائل پیش کئے جارہے ہیں وہ کمزور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں وقف اراضی کے حق میں فیصلہ حاصل کیا جائے یا پھر اسے وقف ٹریبونل سے رجوع کرانے کی کوشش کی جائے۔ حذیفہ احمدی اور اعجاز مقبول نے بہتر نمائندگی کا یقین دلایا۔ اس موقع پر چیف ایگزیکیٹو آفیسر شاہنواز قاسم اور لیگل آفیسرس کی ٹیم موجود تھی۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے شاہی مسجد باغ عامہ کا دورہ کیا اور تعمیری کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے 70 لاکھ روپئے منظور کئے ہیں اور ابتدائی مرحلہ کے کاموں کیلئے 48 لاکھ کے ٹنڈر الاٹ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کے صحن میں شیڈ کی تبدیلی کا کام شروع ہوچکا ہے۔ دوسرے مرحلہ میں فلورنگ اور ٹائیلٹس کی تعمیر عمل میں آئے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد کو سنٹرل اے سی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مانصاحب ٹینک کے قریب واقع درگاہ سید صاحب ؒ کی اراضی کا معائنہ کیا جہاں غیر قانونی تعمیرات کا آغاز ہوچکا ہے۔ یہ درگاہ وقف بورڈ کے راست انتظام میں ہے اور محمد سلیم نے قابضین کے خلاف کارروائی کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ر