سڈنی میں فائرنگ کے ملزم کا حیدرآباد سے تعلق، داعش سے روابط، پولیس کا دعویٰ

   

Ferty9 Clinic

حیدرآباد۔ 16 ڈسمبر (سیاست نیوز) آسٹریلیا کے شہر بونڈی بیچ میں 14 ڈسمبر کو ہوئے فائرنگ کے واقعہ میں حیدرآباد کے ساجد اکرم اور اس کے بیٹے نوید اکرم ملوث ہونے کے پس منظر میں تلنگانہ پولیس نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ وہ ہندوستان میں انتہائی کی طرف راغب نہیں ہوئے ہیں۔ ساجد اکرم کا آبائی مقام حیدرآباد کا علاقہ ٹولی چوکی الحسنات کالونی سے ہے۔ اس واقعہ سے متعلق تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل پولیس بی شیودھر ریڈی نے منگل کو یہ بتایا کہ حملہ میں ایک عوامی تقریب کے دوران اندھادھند فائرنگ ہوئی تھی جس میں 16 شہری اور ایک شوٹر ہلاک ہوگیا۔ آسٹریلیا کی حکومت نے اس واقعہ کو دہشت گرد حملہ قرار دیا اور ملزمین کا تعلق دہشت تنظیم داعش سے وابستگی کا دعویٰ کیا۔ 50 سالہ ساجد اکرم کا تعلق شہر حیدرآباد سے ہے جو یہاں پر بی کام کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد نومبر 1998 میں روزگار کی تلاش میں آسٹریلیا گیا تھا۔ وہاں پر اس نے یوروپ کی خاتون وینیرا گروسو سے شادی کی اور مستقل طور پر وہاں رہائش پذیر ہوگیا۔ ان کا ایک بیٹا 24 نوید اکرم اور ایک بیٹی ہے جو آسٹریلیائی شہری ہے جبکہ ساجد اکرم کے پاس ابھی بھی ہندوستانی پاسپورٹ ہے۔ ساجد اکرم کے خاندانی ذرائع کے مطابق اس کا حیدرآبادی افراد خاندان سے تعلق گزشتہ 27 سال میں بہت ہی محدود رہا ہے اور آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد سے اب تک وہ 6 مرتبہ ہندوستان آیا تھا اور مورثی جائیدادوں کے مسائل کی یکسوئی اور معمر والدین سے ملاقات کی تھی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق والد کے انتقال پر بھی ساجد اکرم حیدرآباد نہیں آیا تھا۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ خاندانی ذرائع نے یہ بتایا ہے کہ ساجد اکرم اور اس کے بیٹے کا شدت پسندی کا رجحان کبھی بھی ظاہر نہیں ہوا ہے نہ ہی اس قسم کے واقعات کی انہیں اطلاع ہے۔ اتناہی نہیں تلنگانہ پولیس کو ساجد اکرم کے بارے میں سال 1998 سے اب تک کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ ڈی جی پی نے یہ واضح طور پر کہا ہے کہ تلنگانہ پولیس اس معاملہ میں مرکزی سیکوریٹی ایجنسیز سے مکمل تعاون کرے گی اور انہوں نے میڈیا اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم چلانے والے افراد سے یہ اپیل کی ہے کہ بونڈی بیچ فائرنگ واقعہ اور ساجد اکرم سے متعلق غلط اور بے بنیاد خبریں نہ پھیلائیں۔ واضح رہے کہ 14 ڈسمبر 2025 کو دو نامعلوم بندوق بردار افراد نے ’’ہنوکا تقریب‘‘ کے دوران فائرنگ کردی تھی جس سے تقریب میں شامل 16 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا تھا۔ ب