باہمی تعاون بھی ضروری ‘خطرناک مقامات کی نشاندہی پرزور‘نظام آبادمیںکلکٹرکا خطاب
نظام آباد: 3؍جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کلکٹر ٹی ونئے کرشنا ریڈی اور پولیس کمشنر سائی چیتنیا نے کہا کہ سڑک حادثات کی موثر روک تھام کے لیے تمام متعلقہ محکمہ جات کے باہمی تعاون سے منظم اقدامات ناگزیر ہیں۔ وہ انٹیگریٹیڈ کلکٹریٹ کے احاطے میں منعقدہ ضلعی روڈ سیفٹی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اس اجلاس میں محکمہ پولیس، ٹرانسپورٹ، آر اینڈ بی، پنچایت راج، نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی، محکمہ صحت، آر ٹی سی اور ریڈ کراس کے نمائندوں نے شرکت کی اور سڑک حادثات کی وجوہات اور انسداد کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ضلع کلکٹر مسٹر ونئے کرشنا ریڈی نے کہا کہ ضلع سے گزرنے والی قومی شاہراہیں 44 اور این 63 پر آئے دن پیش آنے والے مہلک حادثات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات نا گزیر ہے انہوں نے کہا کہ خطرناک مقامات کو ”بلیک اسپاٹس” کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حادثات کی وجوہات جیسے خطرناک موڑ، ناقص سڑک تعمیرات، نشیب و فراز، تنگ کلورٹس وغیرہ کی نشاندہی کرتے ہوئے فوری اصلاحی اقدامات کیے جائیں۔ سڑک کے کنارے مناسب سائن بورڈس، وارننگ بورڈس اور روشنی کا انتظام کیا جائے تاکہ ڈرائیورس کو محتاط رہیں۔کلکٹر نے واضح کیا کہ ضلعی حدود میں سڑک حادثات کی شرح میں گزشتہ برس کی نسبت کمی واقع ہوئی ہے جو کہ انتظامیہ کے بہتر اقدامات کا نتیجہ ہے تاہم مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ نظام آباد، آرمور اور بودھن شہروں کے مصروف چوراہوں اور سڑکوں پر ٹریفک کے بہاؤ میں رکاوٹ نہ آئے اس کے لیے موثر نگرانی کی جائے۔ جن دکانداروں نے سڑکوں پر بورڈز یا دیگر اشیاء رکھ کر راستے بند کیے ہیں انہیں فوری نوٹس دے کر یہ اشیاء ہٹانے کی ہدایت دی جائے۔