نئی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کا فیصلہ، برقی کمپنیوں کے مالی موقف کو بہتر بنایا جائے، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے برقی شعبہ میں اصلاحات پر عمل آوری کے لئے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ انہوں نے سدرن اور ناردن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے علاوہ ایک نئی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر نے سرکاری اداروں اور قبائلی آبادیوں میں سولار اینرجی کے استعمال کی مہم بڑے پیمانہ پر شروع کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے محکمہ برقی کی کارکردگی پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا شریک تھے۔ چیف منسٹر نے موجودہ دو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے علاوہ تیسری کمپنی کے قیام پر زور دیا جو حکومت کی تمام رعایتی اسکیمات پر عمل اوری کی نگرانی کرے گی۔ زرعی شعبہ کو مفت برقی کی سربراہی ، غریبوں کو 200 یونٹ مفت برقی سربراہی اور سرکاری اسکولس اور کالجس کو مفت برقی سربراہی کی ذمہ داری نئی ڈسٹری بیوشن کمپنی کی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دو ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو کمرشیل سرگرمیوں پر توجہ دیتے ہوئے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ قومی سطح پر برقی اداروں کی بہتر کارکردگی میں شمار کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے بغیر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے مالی موقف کو بہتر نہیں بنایا جاسکتا۔ چیف منسٹر نے ڈسکامس کی جانب سے بھاری شرح سود پر قرض کے حصول کا حوالہ دیا اور کہا کہ 10 فیصد تک شرح سود پر قرض حاصل کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں ڈسکامس کی مالی حالت کمزور ہوچکی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ قرضہ جات کی از سر نو تنظیم جدید کرتے ہوئے ڈسکامس پر شرح سود کے بوجھ کو 6 فیصد تک کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ برقی اداروں کو مستحکم کرنے کیلئے شرح سود میں کمی کے اقدامات ضروری ہے ۔ قابل تجدید برقی کی تیاری پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے سولار اینرجی کی بڑے پیمانہ پر حوصلہ افزائی کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اسکولس ، کالجس اور دفاتر میں سولار اینرجی کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ ایسی سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کریں جن کی چھت پر سولار اینرجی تیاری کے یونٹس قائم کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹرس کو سولار اینرجی سسٹم پر عمل آوری کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ۔ چیف منسٹر نے جنگی خطوط پر اسکیم پر عمل آوری کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ سکریٹریٹ کے لئے بھی سولار اینرجی کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرمی میں سکریٹریٹ اور اس کے اطراف چھت پر سولار سسٹم کو قائم کیا جائے تاکہ برقی ضرورتوں کے علاوہ سسٹم کی تنصیب سے درپیش مسائل کو نمٹا جاسکے۔ چھت پر سسٹم کی تنصیب سے پارکنگ کی اراضی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ محکمہ عمارات و شوراع اور برقی کو اشتراک کے ذریعہ اسکیم پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ چیف منسٹر نے اندرا سولار گری جلا وکاسم اسکیم پر تمام قبائلی علاقوں اور قبائلی آبادیوں میں عمل آوری کی ہدایت دی۔ حکومت 2.10 لاکھ قبائلی کسانوں کے سولار پمپ سیٹس کے ذریعہ 6 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کے علاوہ اینرجی سکریٹری نوین متل، چیف منسٹر کے اسپیشل سکریٹری اجیت ریڈی ، جینکو کے صدرنشین ہریش ، سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے صدرنشین مشرف فاروقی ، ناردن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے صدرنشین ورون ریڈی ، سنگارینی کالریز کے مینجنگ ڈائرکٹر بلرام ، ریڈکو کے مینجنگ ڈائرکٹر انیل اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔1