سکریٹریٹ تعمیری کاموں کی آئندہ سال نومبر میں تکمیل کی توقع

   

کورونا وباء اور لاک ڈاؤن سے پراجکٹ متاثر ،ریاستی وزیر پرشانت ریڈی کی شخصی نگرانی
حیدرآباد۔/12 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ سکریٹریٹ کامپلکس کی تعمیر میں سُست رفتار سے توقع کی جارہی ہے کہ تعمیری کام نومبر 2022 تک مکمل ہونگے۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کیلئے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر ڈریم پراجکٹ کی طرح ہے اور انہوں نے موجودہ عمارتوں کو منہدم کرکے ملک کے ایک عالیشان سکریٹریٹ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے۔ حکومت نے پراجکٹ کی تکمیل کیلئے نومبر 2021 کا نشانہ مقرر کیا تھا لیکن کورونا اور لاک ڈاؤن سے تعمیری کام متاثر ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ 6 منزلہ عمارت کی صرف تین منزلوں کیلئے سلاب کا کام ہوا باقی 3 سلاب و دیگر تعمیری اور فرنیشنگ کاموں کیلئے وقت لگ سکتا ہے۔ اس کی عاجلانہ تکمیل کیلئے ماہرین نگرانی کررہے ہیں۔ توقع ہیکہ آئندہ سال نومبر تک نیا سکریٹریٹ تیار ہوجائیگا۔ چیف منسٹر نے حالیہ عرصہ میں اچانک تعمیری کاموں کا جائزہ لیا اور ضروری ترمیمات کی ہدایت دی تھی۔ اس پراجکٹ کیلئے 617 کروڑ مختص کئے گئے۔ سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کے انہدام کا جولائی 2020 میں آغاز ہوا۔ حکومت نے سکریٹریٹ کی تعمیر کا کنٹراکٹ ممبئی کی شا پور جی پالونجی کمپنی کے حوالے کیا ہے۔ اکٹوبر 2020 میں معاہدہ کرتے ہوئے 12 ماہ میں تکمیل کی ہدایت دی گئی۔ 6 لاکھ مربع فیٹ اراضی پر کامپلکس محیط رہے گا۔ سکریٹریٹ کی 10 عمارتوں کے انہدام اور ملبہ کی منتقلی کیلئے 6 ماہ کا وقت درکار ہوا اور یہ کام جنوری 2021 میں مکمل ہوا۔ تقریباً 10 لاکھ ٹن ملبہ سکریٹریٹ سے منتقل کیا گیا ہے۔ جنوری میں تعمیری کاموں کا آغاز ہوا تاہم کورونا کی دوسری لہر کے نتیجہ میں کاموں کی رفتار سُست ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ تعمیری کاموں میں حصہ لینے والے زیادہ تر مزدوروں کا تعلق بہار، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال سے ہے اور ان میں سے زیادہ تر ورکرس آبائی مقامات سے جولائی میں واپس ہوئے۔ وزیر عمارات و شوارع پرشانت ریڈی ہر ہفتہ تعمیری کاموں کا شخصی جائزہ لے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے کنٹراکٹر کو باقی تین منزلوں کے چھت و اندرونی کاموں کو جلد مکمل کرنے ہدایت دی ہے۔R