سکریٹریٹ میں سینکڑوںکی تعداد میں درختوں کی تباہی

   

ماہرین ماحولیات کا اظہار تشویش، کئی قیمتی درخت ملبہ میں دب گئے
حیدرآباد : سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوںکے انہدام کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں درختوںکو نقصان پہنچا اور وہ ملبہ کے نیچے دب گئے ہیں۔ سکریٹریٹ میں ایک قابل لحاظ علاقہ پر شجرکاری اور گرینری کا کام انجام دیا گیا تھا لیکن عمارتوں کے انہدام کے بعد سرسبز و شاداب علاقہ ملبہ میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ماحولیات کے ماہرین نے سینکڑوںکی تعداد میں درختوں کو نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں ماحولیات کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ سکریٹریٹ میں مختلف طرح کے درخت تھے جن میں اشوکا ، نیم اور پیپل کے درخت شامل ہیں۔ ان تمام کے تحفظ کے بجائے انہیں ملبہ میں دبا دیا گیا ہے ۔ آندھراپردیش کو الاٹ کئے گئے حصہ میں کئی منفرد درخت کئی دہوں سے موجود تھے، انہدامی کارروائی میں درختوں کے تحفظ پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ایک اندازے کے مطابق 600 سے زائد بڑے درخت متاثر ہوئے ہیں اور ملبہ کی صفائی کے بعد ان درختوں کو سرے سے ختم کردیاجائے گا ۔ اسی دوران ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر حیدرآباد اور ڈپٹی ڈائرکٹر ہارٹیکلچر نے درختوں کے تحفظ کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے رجوع ہونے کی تردید کی ہے۔ ماحولیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اطراف کے علاقہ میں حسین ساگر جھیل اور دیگر پانی کے علاقے ہیں ، لہذا بڑے پیمانہ پر درختوں کی کٹوتی سے ماحولیات پر اثر پڑسکتا ہے۔ ماہرین نے سکریٹریٹ میں قدیم درختوںکے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔