سکریٹریٹ میں عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف احتجاج میں شدت

,

   

مکانات پر سیاہ پرچم، کئی علاقوں میں احتجاجی گرفتار

حیدرآباد۔ کانگریس پارٹی نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حیدرآباد سٹی کانگریس میناریٹیز ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین سمیر ولی اللہ نے بتایا کہ گذشتہ ہفتہ کانگریس نے عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف جس مہم کا آغاز کیا تھا اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ حیدرآباد اور تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں عوام نے مکانات پر سیاہ پرچم لہراتے ہوئے انہدام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ حیدرآباد کے کئی علاقوں میں عوام نے سیاہ پرچم لہرائے اور سیاہ ماسکس کے استعمال کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے سیاہ پرچم اور سیاہ ماسکس کی مہم میں شدت پیدا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سیاہ بیاچس لگانے چاہیئے۔ ٹی آر ایس حکومت کے خلاف یہ خاموش احتجاج رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں کی موجودہ مقامات پر دوبارہ تعمیر تک احتجاج جاری رہے گا۔ چیف منسٹر نے عبادت گاہوں کے انہدام پر رسمی افسوس کا اظہار کیا ہے جو کافی نہیں ہے دوبارہ تعمیر ہی مسئلہ کا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سکریٹریٹ کے احاطہ میں کسی دوسرے مقام پر عبادت گاہوں کو تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ سمیر ولی اللہ نے عبادت گاہوں کی دوبارہ تعمیر کے سلسلہ میں حکومت پر دباؤ بنانے کیلئے ٹی آر ایس اور دیگر مسلم قائدین سے عہدوں سے استعفی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس اور دیگر سینئر قائدین سے مشاورت کے بعد دوسرے مرحلہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ جمعہ کے موقع پر شہر کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں نے سیاہ پرچموں کے ساتھ احتجاج منظم کیا اور بعض علاقوں میں پولیس نے احتجاجیوں کو حراست میں لیا۔