پیر تک انہدامی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت، مفاد عامہ کی درخواست پر فیصلہ
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کو نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے سلسلہ میں آج اس وقت دھکہ لگا جب ہائی کورٹ نے قدیم عمارتوں کے انہدام پر روک لگاتے ہوئے حکم التواجاری کیا ۔ عدالت نے پیر تک انہدامی کارروائی روکنے حکومت کو ہدایت دی ہے۔ سماجی جہد کار پی ایل وشویشور راؤ کی درخواست کی سماعت کرکے ہائی کورٹ نے یہ احکام جاری کئے۔ عدالت نے کہا کہ آئندہ احکام تک انہدام کی کوئی کارروائی انجام نہ دی جائے ۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے حال ہی میں قدیم عمارتوں کے انہدام کو روکنے دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کردیا تھا جس کے بعد حکومت نے انہدامی کارروائی کا آغاز کردیا۔ وشویشور راؤ کی جانب سے دوبارہ دائر کی گئی درخواست پر آج حکم التواجاری کیا گیا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 60 فیصد انہدامی کارروائی مکمل ہوچکی ہے اور عدالت کے احکامات ملنے تک انہدامی کارروائی جاری رہے گی ۔ گزشتہ چار دنوں سے انہدامی کارروائی جاری ہے اور ہائی کورٹ کے تازہ احکامات سے کارروائی میں رکاوٹ کا امکان ہے۔ اسی دوران پروفیسر وشویشور راؤ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات چیف سکریٹری کو روانہ کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ ان کے مطابق عدالت نے صرف قدیم عمارتوںکے انہدام سے اتفاق کیا ہے ۔ کئی نئی عمارتیں مضبوط حالت میں موجود ہیں جن کے انہدام کی مخالف کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جارہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیر کے دن ہائی کورٹ کا فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔