سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے معائنہ کی اجازت کی درخواست

   

ہائی کورٹ سے کانگریس قائدین رجوع، درخواست مفاد عامہ کی پیر کو سماعت
حیدرآباد۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے معائنہ کی اجازت سے متعلق کانگریس قائدین کی درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرلیا۔ سابق وزیر محمد علی شبیر کی قیادت میں رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی اور سابق ارکان پارلیمنٹ انجن کمار یادو اور کونڈہ وشویشور ریڈی کی جانب سے داخل کی گئی رِٹ درخواست کو عدالت نے مفاد عامہ کے تحت شمار کرتے ہوئے سماعت کیلئے قبول کرلیا۔ توقع ہے کہ پیر کو اس کی سماعت ہوگی اور فریقین کے دلائل سنے جائیں گے۔ سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے بارے میں حکومت ابتداء ہی سے رازداری برت رہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے انہدامی کارروائی کا مشاہدہ کرنے کیلئے 29 جولائی کو ڈائرکٹر جنرل پولیس اور سٹی پولیس کمشنر کو مکتوب روانہ کیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف افراد اور تنظیموں کی جانب سے انہیں شکایت کی گئی کہ سکریٹریٹ میں غیر قانونی طریقہ سے عمارتوں کو منہدم کیا جارہا ہے۔ احاطہ میں موجود دو مساجد اور ایک مندر کو منہدم کردیا گیا۔ G بلاک کے نیچے خزانہ کی موجودگی کے بارے میں کئی سرکاری اداروں نے رپورٹ دی ہے لہذا حقائق کا پتہ چلانے کیلئے ریونت ریڈی نے معائنہ کی اجازت دینے کی درخواست کی۔30جولائی کو ایک اور مکتوب ڈائرکٹر جنرل پولیس اور کمشنر کو روانہ کیا گیا۔ دونوں عہدیداروں کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے پر محمد علی شبیر کی قیادت میں چاروں قائدین نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت نے اسے مفاد عامہ کے تحت سماعت کے لئے قبول کرلیا اور اسے نمبر الاٹ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ریونت ریڈی سکریٹریٹ میں خزانہ کی تلاش کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نظام کے تعمیر کردہ جی بلاک کے نیچے خزانہ موجود ہے کیونکہ وہاں سے دیگر علاقوں کیلئے سرنگ کا راستہ پایا گیا۔