سکریٹریٹ کی تعمیر کے مسئلہ پر حکومت کو سپریم کورٹ سے راحت

,

   

رکن کونسل جیون ریڈی کی درخواست مسترد، پالیسی فیصلوں میں مداخلت سے عدالت کا انکار
حیدرآباد: تلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے سلسلہ میں آج حکومت کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ کانگریس رکن کونسل پی جیون ریڈی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کی راہ ہموار کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے قدیم عمارتوں کے انہدام کے ذریعہ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر سے متعلق کابینہ کے فیصلہ کی تائید کی۔ دستور کی آرٹیکل 136 کے تحت حکومت کو پالیسی فیصلوں کا اختیار ہے اور سپریم کورٹ اس معاملہ مداخلت نہیں کرے گی۔ عدالت نے کہا کہ سکریٹریٹ کے مسئلہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ نے تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ لہذا وہ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لے گا ۔ جسٹس اشوک بھوشن نے آج جیون ریڈی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا۔ حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے دلائل پیش کئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے فیصلہ کا اختیار حاصل ہے۔ واضح رہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ایک ہی دن میں سکریٹریٹ کی تعمیر کے خلاف دائر کردہ درخواستوں کو مسترد کردیا ہے جس سے حکومت کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ جیون ریڈی نے قدیم عمارتوں کے انہدام سے متعلق 29 جون کو ہائی کورٹ کے فیصلہ پر حکم التواء کی درخواست کی تھی۔ جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت نہیں کرے گی۔ جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس ایس کے کول اور جسٹس ایم آر شاتو پر مشتمل بنچ نے کانگریس رکن کونسل کی درخواست کو مسترد کردیا ۔