مذہبی روایات کے مطابق افتتاح، مفتی خلیل احمد نے نماز جمعہ کی امامت کی، مندر اور چرچ میں خصوصی پوجا اور دعا کا اہتمام
حیدرآباد ۔25۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ سکریٹریٹ کی تینوں عبادتگاہوں کا آج افتتاح عمل میں آیا۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مذہبی رسومات کے دوران دونوں مساجد ، مندر اور چرچ کا افتتاح انجام دیا اور تینوں مذاہب کی مذہبی شخصیتوں سے ملاقات کرتے ہوئے آشیرواد حاصل کیا۔ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے سلسلہ میں دونوں مساجد اور ایک مندر کو منہدم کیا گیا تھا اور سکریٹریٹ کے بیرونی حصہ میں حکومت نے دونوں مساجد اور مندر کے علاوہ چرچ کی تعمیر کا فیصلہ کیا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ تینوں عبادتگاہوں کا افتتاح کرنے والے تھے تاہم غیر متوقع طور پر گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن افتتاحی تقریب میں شریک ہوئیں اور گورنر کے ہاتھوں تینوں عبادتگاہوں کا ربن کاٹ کر افتتاح انجام دیا گیا۔ گورنر اور چیف منسٹر سب سے پہلے نلہ پوچماں مندر پہنچے جہاں مذہبی روایات کے مطابق دونوں کا استقبال کیا گیا ۔ گورنر، چیف منسٹر ، ریاستی وزراء ، عوامی نمائندوں اور اعلیٰ عہدیداروں نے خصوصی پوجا میں شرکت کی۔ گورنر اور چیف منسٹر نے مندر کے احاطہ میں قائم کئے گئے دیگر چھوٹے مندروں میں پوجا کی جو شوالیم ، انجنا سوامی مندر ، گنپتی مندر اور سبرامنیم سوامی مندر ہیں۔ خصوصی پوجا کے بعد پنڈتوں نے گورنر اور چیف منسٹر کو آشیرواد دیا۔ وہاں سے دونوں نو تعمیر شدہ چرچ پہنچے۔ 500 مربع گز اراضی پر چرچ تعمیر کیا گیا ہے جس پر دو کروڑ روپئے کا خرچ آیا۔ وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور اور کرسچن فینانس کارپوریشن کے صدرنشین راجیشور راؤ نے گورنر اور چیف منسٹر کا استقبال کیا۔ فادر راجو الیکس نے خصوصی دعا کی جس کے بعد فادر ڈائنیل نے مقدس بائبل کے کچھ حصے پڑھے ، اس موقع پر گورنر نے کیک کاٹا اور رسمی طور پر افتتاح کا فریضہ انجام دیا۔ گورنر اور چیف منسٹر کو یادگاری مومنٹو پیش کئے گئے اور سکریٹریٹ کے کرسچن ایمپلائیز یونین کی جانب سے مہمانوں کو تہنیت پیش کی گئی۔ چرچ کے افتتاح کے بعد گورنر اور چیف منسٹر پیدل چلتے ہوئے نو تعمیر شدہ مسجد دفاتر معتمدی پہنچے۔ باب الداخلہ پر وزیر داخلہ محمد محمود علی اور سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے استقبال کیا۔ مسجد کے اندرونی حصہ میں منبر کے قریب گورنر اور چیف منسٹر کے لئے نشستوں کا انتظام کیا گیا تھا۔ گورنر نے مسجد میں داخلہ سے قبل ربن کاٹا۔ تقریب کا آغاز مولانا احسن الحمومی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی اور چیف سکریٹری شانتی کماری کے علاوہ مسجد کے سب کنٹراکٹر معید خاں نے گورنر اور چیف منسٹر کی شال پوشی کی اور یادگاری مومنٹو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ریاست میں امن و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی ۔ صدر مجلس اسد اویسی کے اصرار پر چیف منسٹر کے سی آر نے چند لمحوں کیلئے خطاب کیا۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ہریش راؤ ، پرشانت ریڈی، ملا ریڈی ، پی اجئے کمار ، دیاکر راؤ ، سبیتا اندرا ریڈی ، ستیہ وتی راتھوڑ ، ارکان مقننہ پی راجیشور ریڈی ، ڈی ناگیندر ، بی سمن ، مدھو سدن چاری ، نائب صدرنشین پلاننگ بورڈ ونود کمار ، رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسدالدین اویسی ، فلور لیڈر مجلس اکبرالدین اویسی ، مولانا مفتی خلیل احمد ، مفتی غیاث الدین رحمانی ، مولانا حامد محمد خاں، صدرنشین وقف بورڈ مسیح اللہ خاں ، صدرنشین حج کمیٹی محمد سلیم ، صدر نشین اردو اکیڈیمی ایم کے مجیب الدین ، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن اسحاق امتیاز ، سابق صدرنشین اقلیتی کمیشن محمد قمرالدین ، حکومت کے مشیر اے کے خاں، رکن اسمبلی ممتاز احمد خاں اور بی آر ایس کے اقلیتی قائدین اور مذہبی شخصیتیں موجود تھیں۔ افتتاحی تقریب کے بعد نماز جمعہ کا اہتمام کیا گیا اور مولانا مفتی خلیل احمد نے خطبہ جمعہ دیا اور امامت کی ۔ عبادت گاہوں کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے محدود پاس جاری کئے گئے تھے اور اطراف سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے۔ تینوں عبادتگاہوں کے افتتاح کے بعد گورنر اور چیف منسٹر نئے سکریٹریٹ روانہ ہوئے۔
دو اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے
حیدرآباد /25 اگست ( سیاست نیوز ) تلنگانہ کے بعض مقامات پر آج صبح اولین ساعتوں میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ ورنگل سے لے کر بھدرا دری کوتہ گوڑم تک کچھ مقامات پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ منوگوڑو و کتہ گوڑم میں لوگوں نے زمین کے ہلنے کو محسوس کیا ۔ فوری جانکاری کے مطابق صبح تقریباً 8.45 بجے کے قریب پانچ سکینڈ کیلئے زمین میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس سے گھروں میں رکھا سامان ہلنے لگا ۔ گہری نیند میں ہوئے لوگ خوف کے عالم میں گھروں سے باہر نکل آئے ۔ زلزلہ پیما پر اس کی شدت 3.6 ریکارڈ کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ اس مہینے کی 19 تاریخ کو منوگورو بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے ۔