سکریٹریٹ کی عبادت گاہوں کا جائزہ لینے کانگریس قائدین کی درخواست

   

ہائی کورٹ میں سماعت ،ایڈوکیٹ جنرل کی غیر حاضری پر 27 اگست تک سماعت ملتوی
حیدرآباد : تلنگانہ سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے معائنہ کی اجازت سے متعلق درخواست پر تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ ریونت ریڈی ، محمد علی شبیر ، انجن کمار یادو اور کونڈا وشویشور ریڈی کی جانب سے مفاد عامہ کی درخواست دائر کی گئی ۔ درخواست گزاروں نے شکایت کی کہ ڈائرکٹر جنرل پولیس اور کمشنر پولیس نے ان کی درخواستوں پر کوئی جواب نہیں دیا۔ عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ کانگریس قائدین کی درخواست پر کیا کارروائی کی گئی ۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل ہوم کورنٹائن میں ہیں ، لہذا دو ہفتہ کا وقت دیا جائے ۔ کانگریس قائدین کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں ایک قدیم مندر اور دو مساجد کے انہدام کو حکومت تسلیم کر رہی ہے ۔ انہدامی کارروائی غلطی سے کی گئی یا پھر جان بوجھ کر منہدم کیا گیا۔ اس بارے میں جاننے کیلئے وہ علاقہ کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ جانچ کا اختیار عوامی نمائندوں کو نہیں ہیں۔ عدالت نے حکومت سے سوال کیا کہ جانچ کا معاملہ محکمہ آثار قدیمہ کے حوالے کرنے میں کیا رکاوٹ ہے۔ حکومت کو جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی گئی۔ کانگریس قائدین نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں مندر اور مساجد کے انہدام کی صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت طلب کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس عہدیداروں کو دی گئی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ مساجد اور مندر کو غلطی سے منہدم کردیا گیا۔ وہ دورہ کرتے ہوئے اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا غلطی سے عبادت گاہیں منہدم کی گئیں یا پھر جان بوجھ کر کی گئی کارروائی ہے۔