سکریٹریٹ کی مساجد موجودہ مقامات پر تعمیر کی جائیں گی

,

   

اسمبلی میں چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ کا اعلان، مندر اور چرچ کی تعمیر کا بھی فیصلہ

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ اسمبلی میں تیقن دیا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں منہدم کردہ دونوں مساجد اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کی جائیں گی۔ انہوں نے دو مساجد کے علاوہ مندر اور ایک چرچ کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ۔ ایوان اسمبلی میں آج کورونا وائرس پر مباحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر نے مساجد کی دوبارہ تعمیر کے اپنے وعدے کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کا انہدام حکومت کا منشاء و مقصد نہیں تھا ۔ مساجد کے ساتھ سکریٹریٹ میں ایک مندر بھی موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ میں سب سے بڑا بھکت ہوں اور بھگوان کو مانتا ہوں۔ ایک بھگوان کو ماننے والا دوسرے مذاہب کے خداؤں کو بھی مانتا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں جہاں مساجد موجود تھیں ، دونوں مساجد اسی مقام پر تعمیر کی جائیں گی۔ مساجد کے درمیان خالی جگہ امام کے کوارٹر کے لئے الاٹ کی جائے گی ۔یہ اراضی وقف بورڈ کے حوالے کی جائے گی ۔ چیف منسٹر نے جلد سے جلد مساجدکی تعمیر کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ فرسٹ کلاس مساجد تعمیر ہوں گی۔ مندر بھی تعمیر کی جائے گی اور عیسائی طبقہ کی نمائندگی پر چرچ کی تعمیر کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کی دوبارہ تعمیر کے سلسلہ میں حکومت کے وعدہ پر کسی کو شک کی گنجائش نہیں ہونی چاہئے ۔ مباحث کے دوران مجلس کے فلور لیڈر اکبر اویسی نے چیف منسٹر سے خواہش کی کہ وہ مساجد کی دوبارہ تعمیر کے وعدے کو اسمبلی میں دہرائیں۔سکریٹریٹ کی عبادت گاہوں کے انہدام پر مختلف گوشوں سے حکومت کو تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔