تعمیر کیلئے تین مرتبہ گمراہ کن وعدے، محمد علی شبیر کا الزام
حیدرآباد: سابق اپوزیشن محمد علی شبیر نے سکریٹریٹ کی مساجد کی تعمیر نو کے مسئلہ پر حکومت سے واضح موقف کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ محمود علی نے جاریہ ماہ کے اواخر میں مساجد کی تعمیر نو کے آغاز اور اندرون 9 ماہ تعمیری کاموں کی تکمیل کا اعلان کیا تھا لیکن لمحہ آخر میں یہ اعلان مسلمانوں کیلئے محض دکھاوا ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی اجازت کے بغیر وزیر داخلہ نے اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں کو گمراہ کیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ابھی تک 3 مرتبہ تعمیری کاموں کے آغاز سے متعلق مختلف اعلانات کئے گئے لیکن آج تک تعمیر کا آغاز نہیں ہوا۔ مسلمانوں کو محمود علی کے بیانات پر بھروسہ نہیںہے ، لہذا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو اس سلسلہ میں واضح طور پر بیان جاری کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ محمود علی کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں میں اپنی شہرت کیلئے جھوٹے بیانات دینا بند کریں۔ مسجد کے معاملہ میں کم از کم شہرت پسندی کی کوشش مناسب نہیں ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ حکومت نے تینوں مذاہب کی عبادت گاہوں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا لیکن تعمیری کاموں کے سلسلہ میں حکومت کا موقف واضح نہیں ہے۔ دیگر عبادت گاہوں کا معاملہ مساجد سے مختلف ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مساجد کے تعمیری کاموں کا فوری آغاز کرے تاکہ مسلمانوں میں پھیلی بے چینی دور ہو۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کے مجسمہ کی نقاب کشائی اور صدی تقاریب کے پیش نظر مساجد کی تعمیر کے کام کو ملتوی کرتے ہوئے حکومت نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے ۔