سکریٹریٹ کی مساجد کی دوبارہ تعمیر کیلئے وقف بورڈ کی قرارداد

   

چیف منسٹر سے ملاقات کا فیصلہ ، وقف مقدمات کیلئے وکلاء کا تقرر: محمد سلیم
حیدرآباد: تلنگانہ وقف بورڈ نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے سکریٹریٹ کی دو مساجد کے علاوہ ریاست کی دیگر مساجد اور مذہبی مقامات کے تحفظ کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ بورڈ نے سکریٹریٹ کی مساجد کے تحفظ کے سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر ، وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی آر اور چیف سکریٹری سومیش کمار سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس صدر نشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سکریٹریٹ کی مساجد کے انہدام کے مسئلہ پر گرما گرم مباحث ہوئے ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین محمد سلیم نے کہا کہ متفقہ قرارداد میں درگاہوں ، عاشور خانہ ، قبرستان ، چھلہ مبارک کے تحفظ کے سلسلہ میں حکومت سے اقدامات کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔ حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ تعمیری سرگرمیوں یا پھر سڑکوں کی توسیع کے موقع پر مذہبی عبادت گاہوں کے سلسلہ میں وقف بورڈ سے مشاورت کرے۔ وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے سی آر جیسے سیکولر قائد کی قیادت میں کام کر رہی ہے اور چیف منسٹر نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں عالیشان مسجد کی تعمیر کا اعلان کیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں محمد سلیم نے کہا کہ سکریٹریٹ کی مساجد کے انہدام کے مسئلہ پر وقف بورڈ خاموش نہیں ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے مسجد اور مندر کی تعمیر کا اعلان کیا ہے اور عوام کو چیف منسٹر پر مکمل بھروسہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے ایک رکن نثار حسین حیدر آغا نے نارائن پیٹ عاشور خانہ کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا اور اجلاس سے واک آؤٹ کیا ۔ انہوں نے سڑکوں کی توسیع کے سلسلہ میں عاشور خانوں کے تحفظ کی مانگ کی ہے۔ مسجد یکخانہ عنبرپیٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر محمد سلیم نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر دوران ہے۔ مسجد کی انشاء اللہ دوبارہ تعمیر ہوگی اور اس معاملہ میں چیف منسٹر سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وقف بورڈ کی جانب سے ابھی تک پانچ قدیم اور تاریخی مساجد کو آباد کیا گیا ہے۔ صدرنشین کی حیثیت سے تبدیلی سے متعلق سوال پر محمد سلیم نے کہا کہ اس طرح کی افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔ چیف منسٹر نے مجھے صدرنشین مقرر کیا ہے اور وہ جب تک کہیں گے فرائض انجام دوں گا ۔ عہدہ پر برقراری کے سلسلہ میں میں چیف منسٹر کے احکامات کا پابند رہوں گا ۔ اجلاس میں درگاہ حضرت جہانگیر پیراں اور درگاہ حضرت جان پاک شہید کے کنٹراکٹرس کی میعاد میں 45 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ بعض ارکان تین ماہ کی توسیع کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لاک ڈاؤن کے سبب درگاہیں بند تھیں ، لہذا انسانی جذبہ کے تحت کنٹراکٹرس کی میعاد میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گٹلہ بیگم پیٹ وقف اراضی کے تحفظ کے لئے سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کی جاچکی ہے ۔ اجلاس میں سیتارام مورتی ایڈوکیٹ کے علاوہ ابو اکرم اور نذیر احمد ایڈوکیٹس کی خدمات اوقافی مقدمات میں حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں 8 مساجد کمیٹیوں اور 10 متولیوں کے تقرر کو منظوری دی گئی۔ مالیاتی سال 2020-21 ء کا بجٹ منظور کیا گیا اور دو ریٹائرڈ ایم آر اوز کی خدمات عارضی طور پر حاصل کی گئی ہے ۔ بورڈ کے اجلاس میں مولانا سید اکبر نظام الدین ، مرزا انوار بیگ ، ملک معتصم خاں ، زیڈ ایچ جاوید ، صوفیہ بیگم ، عبدالوحید ، نثار حسین حیدر آغاء کے علاوہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر ایم اے حمید نے شرکت کی۔