رمضان سے قبل تعمیری کام کا وعدہ فراموش، کامپلکس کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری
حیدرآباد: رمضان المبارک سے قبل سکریٹریٹ کے احاطہ میں مساجد کا سنگ بنیاد رکھنے کا حکومت کا وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران وزیر عمارات و شوارع پرشانت ریڈی نے اسمبلی میں تیقن دیا تھا کہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل سنگ بنیاد کے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت تینوں عبادتگاہوں کا بیک وقت سنگ بنیاد رکھنا چاہتی ہے اور مقدس ماہ مبارک کے آغاز سے قبل تاریخ کا تعین کیا جائے گا ۔ مسلم ارکان اسمبلی نے رمضان المبارک کے دوران سنگ بنیاد کا مطالبہ کیا جس پر پرشانت ریڈی نے تیقن دیا تھا کہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل سنگ بنیاد کی مساعی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ حکومت نے سابق میں مسلم جماعتوں اورتنظیموں کے قائدین کو فروری کے اواخر میں مساجد کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کا تیقن دیا تھا لیکن آج تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ دوسری طرف سکریٹریٹ کے نئے کامپلکس کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ پرشانت ریڈی نے اسمبلی میں بیان دیا تھا کہ چیف منسٹر نے مساجد کی تعمیر کیلئے 1500 مربع گز اراضی الاٹ کی ہے جبکہ سابق میں 400 مربع گز پر مسجد قائم تھی ۔ اسی طرح مندر کی تعمیر کیلئے 1500 مربع گز اور چرچ کیلئے 500 مربع گز اراضی الاٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بہت جلد تینوں عبادت گاہوں کی تعمیری کاموں کا آغاز ہوگا۔ پرشانت ریڈی کے مطابق مساجد اور مندر کا منصوبہ علی الترتیب وقف بورڈ اور انڈومنٹ ڈپارٹمنٹ کو پیش کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قطعی منصوبے پر اتفاق رائے کے بعد تعمیری کاموں کا آغاز ہوگا۔ سکریٹریٹ کی دونوں مساجد کی موجودہ مقامات پر تعمیر کے سلسلہ میں مسلم جماعتیں اور تنظیمیں حکومت پر دباؤ بنا رہی ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عہدیداروں نے کامپلکس کی تعمیر کا بہانہ بناکر عبادت گاہوں کے تعمیری کام کو موخر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ دوسری طرف رمضان المبارک کے دوران کئے جانے والے انتظامات پر سرکاری سطح پر کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں کئی اہم محکمہ جات کو رمضان انتظامات کی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔