سکریٹریٹ کے افتتاح میں مجھے مدعو نہیں کیا گیا: گورنر سوندرا راجن

   

ترقی کا مطلب صرف ایک خاندان کی نہیں، میرے خلاف حکومت کا رویہ ہمیشہ مخالفانہ
حیدرآباد۔/3مئی، ( سیاست نیوز) راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان جاری تنازعہ کے دوران گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے پھر ایک بار کے سی آر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ نئے سکریٹریٹ کی افتتاحی تقریب میں گورنر سوندرا راجن کو مدعو نہ کئے جانے پر تنازعہ نے شدت اختیار کرلی ہے۔ حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ راج بھون کو دعوت نامہ روانہ کیا گیا تھا لیکن راج بھون نے دعوت نامہ ملنے کی تردید کی ہے۔ گورنر نے آج گچی باؤلی میں G-20 اجلاس میں شرکت کی اور اس موقع پر اپنے خطاب میں کے سی آر حکومت کے خلاف سنگین ریمارکس کئے۔ حکومت کے طرزِ عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ترقی کا مطلب صرف ایک خاندان کی ترقی نہیں ہوسکتا بلکہ ہر شخص کو ترقی میں حصہ داری ملنی چاہیئے۔ گورنر نے کہا کہ بعض افراد باتیں تو بہت کرتے ہیں لیکن کام نہیں کرتے۔ گورنر نے ریمارک کیا کہ ملک کے سربراہ سے ملاقات کی جاسکتی ہے لیکن ایک ریاست کے سربراہ سے ملاقات ممکن نہیں ہے۔ مجھے نئے سکریٹریٹ کی افتتاحی تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا۔ پرگتی بھون‘ راج بھون سے دوری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ واضح رہے کہ نئے سکریٹریٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد پہلی مرتبہ گورنر نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مدعو نہ کرنے کی شکایت کی ہے۔ گورنر کو ابتداء سے شکایت ہے کہ حکومت کی جانب سے پروٹوکول کی پابندی نہیں کی جارہی ہے۔ میں تلنگانہ کی خدمت کے جذبہ سے آئی ہوں اور مجھے سیاست سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور میں نے کسی بھی معاملہ پر سیاست نہیں کی جبکہ ریاستی حکومت ابتداء سے ہی میرے خلاف موقف اختیار کررہی ہے اور بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پروٹوکول ڈپارٹمنٹ سے راج بھون کو رسمی طور پر دعوت نامہ روانہ کیا گیا جبکہ طریقہ کار کے مطابق چیف منسٹر یا ان کا نمائندہ گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں مدعو کرنا چاہیئے۔ سرکاری بلز کی عدم منظوری کے مسئلہ پر راج بھون اور چیف منسٹر کے درمیان دوریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ر