سکریٹریٹ کے نئے چیمبر میں چیف منسٹر کی دستخط کردہ کئی فائلوں پر تاحال عمل آوری نہیں

   

بیشتر اسکیمات محض کاغذی، بجٹ کی اجرائی کا انتظار، کنٹراکٹ ملازمین کو باقاعدہ بنانے کا اعلان ادھورا

حیدرآباد۔ 9 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کے افتتاح کے موقع پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مختلف نئی اسکیمات سے متعلق فائلوں پر دستخط کئے تھے جن میں سے بیشتر اسکیمات بحض کاغذی ثابت ہوئی ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے احکامات اور بجٹ کی اجرائی ابھی بھی باقی ہے۔ 30 اپریل کو نئے سکریٹریٹ کے چیمبر میں جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر کے سی آر نے کئی نئی اسکیمات سے متعلق فائلوں پر دستخط کرتے ہوئے عوام کو خوش کردیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے صرف چند اسکیمات کے حق میں سرکاری احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ بیشتر اعلانات پر عمل آوری باقی ہے۔ چیف منسٹر نے جن اسکیمات پر دستخط کئے تھے ان میں صرف ایک اسکیم پر تیزی سے عمل ہو رہا ہے جو قبائیلی طبقات میں جنگلاتی اراضی کی تقسیم ہے۔ چیف منسٹر نے دلت بندھو کے دوسرے مرحلے پر عمل آوری کو منظوری دی تھی جس کے تحت ریاست کے ہر اسمبلی حلقہ میں 1100 استفادہ کنندگان کو 10 لاکھ روپے کی امداد فراہم کی جائے گی۔ دو ماہ گذرنے کے بعد حکومت نے 24 جون کو اسکیم پر عمل آوری کے احکامات جاری کئے۔ ضلع کلکٹرس کو استفادہ کنندگان کے انتخاب کی ذمہ داری دی گئی لیکن اس سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط کی اجرائی ابھی باقی ہے۔ حکومت نے دوسرے مرحلہ کے لئے تاحال بجٹ جاری نہیں کیا ہے۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے سکریٹریٹ کے چیمبر میں قدم رکھنے کے بعد ریاست میں ڈبل بیڈروم مکانات کی تقسیم سے متعلق فائل پر دستخط کئے تھے لیکن آج تک اسکیم کے لئے رہنمایانہ خطوط جاری نہیں کئے گئے۔ حکومت نے ایک لاکھ خاندان کو ڈبل بیڈروم مکانات کی تقسیم کا اعلان کیا تھا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے 22 جون کو شہر کے مضافاتی علاقہ کلور میں 15660 ڈبل بیڈروم مکانات کی کالونی کا افتتاح کیا۔ رسمی طور پر 6 خاندانوں کو مکانات کے الاٹمنٹ کے کاغذات حوالے کئے گئے جبکہ گائیڈ لائنس کی اجرائی ابھی باقی ہے۔ وزیر بہبودی پسماندہ طبقات جی کملاکر نے بی سی اور ایم بی سی کارپوریشن کے لئے ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا جس کے تحت سبسیڈی پر مبنی قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔ ر