سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر پارکنگ کے نام پر غیرمعمولی فیس وصولی

   

موٹر کاروں سے فی گھنٹہ 47 روپئے وصولی ، مسافرین پریشان حال
حیدرآباد۔ 28 اگست (سیاست نیوز) سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے پارکنگ لاٹ میں کاروں کیلئے فی گھنٹہ 47 روپئے اور جی ایس ٹی علیحدہ طور پر وصول کیا جارہا ہے اور مسافرین کو ریلوے ٹکٹ کے مقابلہ پارکنگ چارجس 4 گنا زیادہ ادا کرنا پڑ رہا ہے جس کی مثال یہ ہے کہ راجیش نامی سافٹ ویر ملازم نے ٹریفک زیادہ ہونے کی وجہ سے اپنی کار پارکنگ لاٹ میں پارک کرکے ایم ایم ٹی ایس ٹرین کے ذریعہ 5 روپئے کا ٹکٹ لے کر ہائی ٹیک اسٹیشن پہونچا اور اس نے وہاں سے اپنے دفتر تک آٹو کا کرایہ 30 روپئے ادا کیا اور رات 12 بجے اپنی کار لینے کیلئے پارکنگ لاٹ پہونچا تو اسے 12 گھنٹوں کیلئے فی گھنٹہ پارکنگ فیس 47 روپئے کے حساب سے جملہ 564 روپئے کا بل دیا گیا اور مجبوراً بل ادا کرکے کار لے جانا پڑا۔ اس طرح سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے پارکنگ لاٹ میں مسافرین کے ساتھ لوٹ مار عام ہوگئی ہے اور ریلوے اسٹیشن کے پہلے گیٹ کے پاس موجود پارکنگ لاٹ کے کنٹراکٹر کی لوٹ مار سے مسافرین کافی پریشان ہیں اور یہاں ایک موٹر سائیکل کو پارکنگ کرنے پر فی گھنٹہ 18 روپئے ، 12 گھنٹوں کیلئے مع جی ایس ٹی 425 روپئے وصول کئے جارہے ہیں جبکہ کار پارکنگ کرنے پر فی گھنٹہ 47 روپئے وصول کئے جارہے ہیں، حالانکہ اس سے تھوڑی دور پر واقع پرائیویٹ پارکنگ لاٹ میں موٹر سائیکل کیلئے ایک دن میں 60 روپئے اور کار کیلئے ایک دن میں 100 روپئے وصول کئے جاتے ہیں۔ ایک اور مسافر جو اپنی موٹر سائیکل اسٹیشن کے پارکنگ لاٹ میں رکھ کر ورنگل جاکر رات واپس ہوا جسے سکندرآباد تا ورنگل آمدورفت کیلئے جملہ 120 روپئے ٹکٹ ادا کرنا پڑا مگر موٹر سائیکل پارکنگ کیلئے جملہ 319 روپئے فیس ادا کرنا پڑا اور اس لوٹ مار کے تعلق سے جب کنٹراکٹر پدمجا سے پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ کسی طرح کی لوٹ مار نہیں کی جارہی ہے جبکہ باقاعدہ اصول و ضوابط کے مطابق ہی چارجیس وصول کئے جارہے ہیں اور اگر لوٹ مار کی گئی تو ریلوے افسران ٹنڈر رد کردیں گے۔