سکندرآباد میں سیکولرازم اور فرقہ پرستی کے درمیان مقابلہ : ڈی ناگیندر

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کارکردگی سے عوام مطمئن، 14 لوک سبھا حلقوں پر کانگریس کی کامیابی یقینی

حیدرآباد۔/13اپریل، ( سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کے کانگریس امیدوار ڈی ناگیندر نے کہا کہ مقابلہ سیکولر کانگریس اور فرقہ پرست بی جے پی کے درمیان ہے اور بی آر ایس دوڑ میں شامل نہیں ہے۔ عنبرپیٹ میں منعقدہ کانگریس اجلاس سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ ڈی ناگیندر نے کہا کہ بی جے پی کے پاس عوام کا سامنا کرنے کوئی موضوع نہیں ہے۔ دس سال مرکز میں اقتدار پر رہنے کے باوجود وزیر اعظم مودی نے ایسا کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا جس پر بی جے پی کے قائدین ووٹ مانگنے عوام کے درمیان پہنچ سکیں۔ جب بھی انتخابات آتے ہیں بی جے پی مذہبی جذبات کو مشتعل کرکے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے یا بھگوان رام کا نام لے کر عوام کے درمیان پہنچتی ہے۔ ہندو ووٹوں کو متحد کرنے وزیر اعظم مذہبی جذبات کا استحصال کررہے ہیں۔ حلقہ لوک سبھا سکندرآباد میں مرکزی وزیر و بی جے پی امیدوار جی کشن ریڈی بھی بھگوان کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں اور کانگریس کے انتخابی منشور کو مسلم لیگ کا منشور قرار دیتے ہوئے سماج میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مرکزی وزیر ہونے کے باوجود جی کشن ریڈی نے حلقہ سکندرآباد کی ترقی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے اور نہ مرکز کی فلاحی اسکیمات سے عوام کو فائدہ پہنچایا۔ کانگریس نے مجھے حلقہ سکندرآباد سے امیدوار بنایا ہے اگر عوام انہیں کامیاب بنائیں تو وہ ہمیشہ عوام کے درمیان رہیں گے اور ان کے سکھ دکھ میں برابر شامل رہیں گے۔ 10 سال تک اقتدار پر رہنے والی بی آر ایس اب کمزور ہوچکی ہے۔ اگر لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس کو ووٹ دیا جاتا ہے تو اس کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا لہذا فرقہ پرستی کے خاتمہ کیلئے صرف کانگریس کو ووٹ دیں۔ جہاں بی جے پی فرقہ پرست ہے وہیں بی آر ایس موقع پرست ہے۔ دونوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ضرورت پر دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا ساتھ دیتی ہیں۔ پارلیمنٹ میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کانگریس کے سپاہی ہیں چند وجوہات سے وہ کانگریس چھوڑ کر بی آر ایس میں شامل ہوئے تھے لیکن دوبارہ اپنے گھر لوٹ آئے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں حکومت عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کررہی ہے۔ ریاست میں امن و امان ہے اور سماج کا ہر طبقہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہے۔ 6 ضمانتوں پر عمل کیا جارہا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس 14 حلقوں پر کامیابی حاصل کرکے مرکز میں بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کرنے میں اہم رول ادا کریگی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دس سال تک ریاست میں ریونت ریڈی چیف منسٹر پر برقرار رہیں گے۔ سابق رکن پارلیمنٹ وی ہنمنت راؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کو ہلکے میں لینے کی ضرورت نہیں یہ انتخابات ملک کا مستقبل طئے کرنے والے ہیں۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی فرقہ پرست طاقتوں کے سامنے آہنی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ سیکولرازم کو مستحکم کرنے اور ملک کو فرقہ پرستوں سے نجات دلانے ملک کی دیگر سیکولر جماعتوں کے ساتھ انڈیا اتحاد تشکیل دے کر کام کررہے ہیں۔ خیریت آباد کانگریس کے صدر روہن ریڈی نے اجلاس کی صدارت کی۔ جی ایچ ایم سی کی ڈپٹی میئر سری لتا و دیگر نے اس اجلاس میں شرکت کی۔2