فٹ پاتھ پر غیر مجاز قبضوں اور کاروبار پر بلڈوزر چلادیا گیا
حیدرآباد۔10۔ستمبر ۔(سیاست نیوز ) سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے عہدیداروں کی نگرانی میں فٹ پاتھ کاروباریوں کو بے دخل کرتے ہوئے ان کے کاروبار پر بلڈوزر چلا دیئے گئے ۔ سکندرآباد جوبلی بس اسٹیشن کے اطراف و اکناف مصروف ترین تجارتی علاقہ میں سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی نگرانی میں کی جانے والی اس کاروائی میں فٹ پاتھ پر موجود کئی ڈبوں کو نکال کرپھینک دیا گیا جس پر ان چھوٹے تاجرین نے شکایت کی کہ اس کاروائی سے قبل انہیں سامان ہٹانے کا موقع بھی فراہم نہیں کیاگیا۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ گذشتہ 20 سالوں کے دوران بورڈ کی جانب سے متعدد مرتبہ ان قابضین کو نوٹس جاری کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی پیشرفت نہیں کی گئی اور نہ ہی قانونی طور پر ان نوٹسوں کا جواب دیاگیا۔ اب جبکہ 17 ستمبر کو مرکزی وزیر دفاع کا دورہ ہونے والا ہے اور مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پریڈ گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی ’انضمام حیدرآباد‘ تقریب میں بہ حیثیت مہمان خصوصی شرکت کرنے والے ہیں اور جوبلی بس اسٹیشن کے قریب واقع پارک میں آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب میں حصہ لیں گے اس سے قبل کی گئی مرکزی وزارت دفاع اور سکندرآباد کنٹونمنٹ کی اس کاروائی سے سینکڑوں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں کیونکہ سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے کی گئی کاروائی کے متعلق خود بورڈ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سکندرآباد جوبلی بس اسٹیشن سے گذرنے والے نالہ پر کئے گئے ان قبضہ جات کو برخواست کرنے کے لئے بلڈوزر کا استعمال کیاگیا ۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی اراضی پر کئے جانے والے قبضہ جات کی برخواستگی کے سلسلہ میں کی گئی اس کاروائی کے دوران جوبلی بس اسٹیشن سے بس خدمات کئی گھنٹوں تک متاثر رہی ہے اور اطراف کے علاقوں میں ٹریفک جام کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔کنٹونمنٹ بورڈ کے عہدیداروں کا کہناہے کہ 2 گھنٹوں میں عملہ نے کاروائی کو مکمل کرتے ہوئے اس حصہ میں کئے جانے والے تمام قبضہ جات کو برخواست کردیا ۔ متاثرین نے بتایا کہ گذشتہ دو دہائیوں سے وہ اس علاقہ میں کاروبار کر رہے تھے اور انہیں ہٹانے کے سلسلہ میں کوئی نوٹس جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی سامان ہٹانے کی مہلت دی گئی۔ بورڈ کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ اراضی پر مستقل قبضہ کی کوشش کی جا رہی تھی اسی لئے بورڈ نے علی الصبح کاروائی کرتے ہوئے اپنی اراضی کو محفوظ کیا ہے۔3