سکھوں کے مقدس مقامات کو مربوط کرنے ہند۔پاک بات چیت پر اتفاق

   

کرتارپور کمیٹی میں علحدگی پسندوں کی موجودگی پر ہندوستان کو تشویش
اسلام آباد ۔11جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کے ماہرین کی ملاقات دوشنبہ کے روز واگھا سرحد پر ہوگی جس میں کرتارپور کی راہداری کے طریقہ کار پر معاہدے کے مسودے پر گفت و شنید ہوگی اور اس سے متعلق تکنیکی نکات پر بھی غور و خوص کیا جائے گا ۔ یہ بات جمعرات کے دن پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری کئے گئے بیان میں کہی گئی ۔ یہ راہداری پاکستان کے کرتارپور کے دربار صاحب کو ضلع گرداسپور میں واقع بابا نائیک کے گرودوارے سے مربوط کرے گی اور اس سے ہندوستانی سکھ زائرین کو ویزا کے بغیر نقل و حرکت کرنے کی سہولت حاصل رہے گی ۔ انہیں صرف کرتارپور صاحب جانے کی اجازت لینی پڑْ گی ۔ کرتارپور صاحب کو سکھ عقیدے کے بانی گرونانک دیو نے 1522 میں قائم کیا تھا ۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے ہفتہ واری صحافتی کانفرنس میں بتایاکہ ہندوستانی وفد واگھا پر ہونے والی بات چیت کیلئے پاکستان پہنچے گا ۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے 2جولائی کو بتایا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ بات چیت کے دوسرے مرحلے کیلئے پاکستان نے 14جولائی کی تجویز پیش کی تھی جسے ہندوستان نے قبول کرلیا ۔ پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری پر قائم کردہ کمیٹی میں خالصہ تحریک کے علحدگی پسند بھی شامل ہیں جس پر ہندوستان کی تشویش سے پاکستان کو آگاہ کردیا گیا ۔گذشتہ سال نومبر میں ہندوستان اور پاکستان نے دربار صاحب گردوارے سے سرحد عبور کرنے کے مقام کو کرتارپور صاحب سے مربوط کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔ یہ مقام سکھ مذہب کے بانی نانک صاحب کی آخری آرام گاہ ہے اسے ہندوستان میں واقع گرداسپور کے ڈیرا بابا نانک کے گردوارے سے مربوط کرتا ہے ۔ پاکستان میں کرتارپور ناروول ضلع میں واقع ہے جو راوی ندی کے دامن میں واقع ہے اور ڈیرا بابا نائک سے اس کا فاصلہ تقریباً 4کلومیٹر ہے ۔ پاکستانی حکومت نے 2019-20ء کے بجٹ میں اس کیلئے 100کروڑ روپئے مختص کئے ہیں تاکہ اس راہداری کو ترقی دی جاسکے جس کا شدت سے انتظار کیا جارہا ہے ۔