سگریٹ نوشی کی عادت ترک کر دینے والی ایک خاتون کی پرعزم کہانی

   

لندن: ’’ماں تم تمباکو نوشی سے مر جاؤ گی!‘‘ جتنی زیادہ مرتبہ میرا بیٹا مجھے سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دیکھ کر خوف کی حالت میں اپنا سر پکڑے ہوئے یہ الفاظ ادا کرتا، میرا اپنی اس عادت کے حق میں جواز اتنا ہی کم ہوتا جاتا تھا۔ تو میں نے سگریٹ نوشی ترک کر دی۔ وہ سال 2019ء تھا۔اس کے دو مہینے بعد بھی میں سگریٹ نوشی نہیں کرتی تھی۔ نشے کی عادت کے معالج ٹوبیاس ریوْٹر میرے سگریٹ نوشی چھوڑ دینے پر بہت خوش تھے۔ وہ میونخ کے لڈوِگ ماکسی میلیان یونیورسٹی ہسپتال میں تمباکو کی لت کے شکار بیرونی مریضوں کے علاج کے شعبے کے سربراہ ہیں۔