ریاست کے تمام تالابوں میں کشتی رانی کے عمل کو شروع کرنے کی منصوبہ بندی
حیدرآباد۔یکم، جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے ریاست کے تمام تالابوں میں کشتی رانی شروع کرنے کے عمل کا جائزہ لیا جا رہاہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں کہ ریاست کے تمام اضلاع میں محکمہ سیاحت کی جانب سے چلائی جانے والی ہریتا ہوٹل کا قیام عمل میں لایا جائے کیونکہ ریاست میں جن مقامات پر ہریتا ہوٹل موجود ہے ان مقامات پر سیاحوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے ۔ محکمہ سیاحت نے ریاست تلنگانہ میں موجود تمام اضلاع میں ہریتا ہوٹل کے قیام کے سلسلہ میں حکومت کو درخواست پیش کرنے کے علاوہ ریاستی حکومت کی جانب سے انجام دی جانے والی سیاحتی سرگرمیو ںکے فروغ کی حکمت عملی کو اختیار کرتے ہوئے تمام تالابوں میں کشتی رانی کے آغاز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت تلنگانہ کی جانب سے سابق میں اعلان کردہ منصوبہ کے مطابق حسین ساگر‘میر عالم تالاب اور درگم چیرو میں فوری کشتی رانی کے آغاز کے سلسلہ میں اقدامات کئے جارہے ہیں۔ان تالابو ںمیں کشتی رانی کا عمل جاری ہے لیکن محکمہ سیاحت کی جانب سے ان امور کو مزید بہتر بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیںاورمزید کشتیوں کے آغاز کے سلسلہ میں موصول ہونے والی رپورٹ کا جائزہ لیا جا رہاہے۔ محکمہ ٹورازم ڈیولپمنٹ کی جانب سے ریاست کے تمام اضلاع کے کلکٹرس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی گئی ہے کہ وہ ضلع میں موجود مرکزی مقام پر اراضی کی تخصیص کے لئے احکام جاری کریں تاکہ ان اضلاع میں جہاں ہریتا ہوٹل موجود نہیں ہیں ان اضلاع میں ہوٹلوں کی تعمیر اور سیاحوں کو اعلی معیاری سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے جا سکیں۔ بتایاجاتا ہے کہ ہریتا ہوٹل میں معیاری سہولتوں اور کم قیمت کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور ان حالات کو دیکھتے ہوئے کارپوریشن نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ کے تمام نئے اضلاع میں بھی ہریتا ہوٹل کے قیام اور اضلاع میں موجود تالابوں میں کشتی رانی اور پانی کے کھیلوں کو متعارف کرواتے ہوئے سیاحوں کو راغب کیا جائے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سیاح ریاست کے دیگر اضلاع میں موجود سہولتوں سے استفادہ کرتے ہوئے تفریحی مقامات تک پہنچ رہے ہیں ان کو مزید سہولتوں کی فراہمی کیلئے یہ ضروری ہے کہ انہیں معیاری تفریحی سہولتیں فراہم کی جائیں۔