ووٹ بینک کی سیاست کیلئے اقلیتوں کی خوشامد کی مخالفت، میں صرف ریٹائر ہوا ہوں، خاموش نہیں ہوا
حیدرآباد 23دسمبر(یواین آئی) سابق نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ واجپئی جی کی زندگی ایک کھلی کتاب کی مانند ہے جس کا ہر صفحہ تحریک دیتا ہے ۔ اٹل بہاری واجپئی کی صد سالہ یوم پیدائش کی تقاریب کے سلسلہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واجپئی جی نے شیاما پرساد مکرجی کے نظریات کی تکمیل کے لئے اپنی زندگی وقف کر دی تھی۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بی جے پی کی مضبوط بنیاد رکھنے والوں میں واجپئی جی کا نام سرفہرست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واجپئی جی کا مطلب اچھی حکمرانی ہے اور وہ نوجوانوں کے لئے ایک مثال ہیں۔ ہر کارکن کو یہ سوچنا چاہیے کہ کیا ہم ان کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں یا نہیں؟ سیاسی قائدین کو اخلاقی حکمرانی، سماجی ذمہ داری اور دستور کے تئیں مکمل وابستگی کے ساتھ کام کرنا چاہیے ۔ صرف ہاتھ میں دستورکی کتاب لے کر گھومنے سے مقصد پورا نہیں ہوتا۔ انہوں نے سیاستدانوں میں بڑھتی ہوئی بدزبانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی شخصیات ایک دوسرے کے دشمن نہیں بلکہ صرف حریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف عہدے سے ریٹائر ہوا ہوں، خاموش نہیں ہوا ہوں۔ وینکیا نائیڈو نے دفاعی شعبہ میں واجپئی جی کی جرات مندانہ قیادت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہندوستان کو دنیا کے سامنے ایک طاقتور ملک بنا کر کھڑا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی وی نرسمہا راؤ معاشی اصلاحات لے کر آئے تو واجپئی جی نے انہیں عملی جامہ پہنایا۔ انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس دعوے پر تنقید کی کہ ان کی وجہ سے جنگیں رک رہی ہیں اور کہا کہ وزیر اعظم مودی سفارت کاری اور دانشمندی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے آپریشن سندورکی کامیابی پر فوج اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی۔ مفت اسکیموں پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق نائب صدر نے کہا کہ حکومتوں کا مفت چیزیں بانٹنا درست نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا خواتین نے مفت بس سفر کا مطالبہ کیا تھا؟ حکومتوں کو صرف معیاری تعلیم اور صحت کی سہولیات مفت فراہم کرنی چاہئیں۔ انہوں نے ووٹ بینک کی سیاست کے لئے اقلیتوں کی خوشامد کی مخالفت کی ۔
اور کہا کہ مفت اسکیموں کے بجائے محنت کشوں کو ترغیب اور مدد فراہم کرنی چاہیے ۔
