موسیٰ نگر چادر گھا ٹ کے 100سے زائد مکینوں کو ملبوسات کی بھی فراہمی ، ظہیر الدین علی خان اور افتخار حسین کا خطاب
حیدرآباد : خدمت خلق بڑی عبادت ہے ، روتے چہروں پر مسکراہٹیں واپس لانا تباہ شدہ لوگوں کی زندگیوں کی ازسرنو شروعات میں مدد کرنا ، بیماروں کا علاج کرنا یا کروانا انہیں ادویات فراہم کرنا ، کمزور و مظلوموں سے تعاون کرنا ، بے سہاروں کو آسرا مہیا کرنا ، طلباء و طالبات کی تعلیمی ضروریات کی تکمیل کیلئے دست تعاون دراز کرنا کوئی معمولی کام نہیں بلکہ یہ کام اللہ کے وہی بندے کرتے ہیں جنہیں اللہ رب العزت توفیق عطا کرتے ہیں ۔ اس معاملہ میں شہریان حیدرآباد ، روزنامہ سیاست ، ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان ، فیض عام ٹرسٹ اور اس کے سکریٹری جناب افتخار حسین کے ساتھ ان کے رفقاء خوش نصیب ہیں ۔ حالیہ طوفانی بارش نے حیدرآباد اور مضافاتی علاقوں میں خطرناک تباہی مچائی اور ایسیکئی خاندان ہیں جن کی زندگی بھر کی کمائی ، بیٹیوںکا جہیز ، ساز و سامان ، گاڑیاں ، فرنیچر ، بستر وغیرہ بارش کی نذر ہوگئے ۔ ان حالات میں سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ نے بارش کے متاثرین کی حتی المقدور مدد کا فیصلہ کیا اور پھر مختلف علاقوں کے متاثرین میں اشیائے ضروریہ کی تقسیم کا آغاز کیا ۔ کل عابد علی خان آئی ہاسپٹل میں بطور خاص متاثرین می اشیاء ضروریہ پر مشتمل کٹس کی تقسیم عمل میں لائی گئی ۔ اس موقع پر سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین ، منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خان ، ٹرسٹی ممبر فیض عام ٹرسٹ جناب رضوان ، صدر ٹرسٹی ممبر ڈاکٹر مخدوم محی الدین ،ارکان مجلس عملہ سید حیدر علی ، علی حیدر ، عامر ، امریکہ سے آئے ہوئے مہمان جناب مدثر عالم ان کی اہلیہ ناصحہ فاطمہ ، ممتاز شاعرہ تسنیم گوہر ، عثمان الہاجری اور دوسرے موجود تھے ۔ ابتداء میں سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے بتایا کہ ملک کے مختلف مقامات بالخصوص بہار اور کشمیر میں جب سیلاب نے زبردست تباہی مچائی تھی اُس وقت بھی سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ نے بڑے پیمانے پر متاثرین کی بازآبادکاری میںحصہ لیا تھا ۔ آج خود ہمارے شہر کے لوگ پریشان ہیں ایسے میں متاثرین بارش میں کچن کٹس تقسیم کئے جارہے ہیں جن میں برتن ( بگونے ، پلیٹس ، چمچے ، کٹورے ، گلاس ) وغیرہ شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ ایک کٹ کی قیمت 1600روپئے ہے اور یہ متاثرین تک پہنچائی جارہی ہے ۔ متاثرین کی مدد کے ایک حصہ کے طور پر کل موسیٰ نگر چادر گھاٹ کے 100سے زائد مکینوں میں کٹس اور ملبوسات کی تقسیم عمل میں آئی ۔ منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیر الدین علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ متاثرین کی مدد کرتے ہوئے ہم کوئی احسان نہیں کررہے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ ہم سے یہ کام لے رہا ہے جس کیلئے بارگاہ رب العزت میں جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔ انہوں نے متاثرین کی مدد کے حوالے سے کہا کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران بھی ہمارے جانباز والینٹرس نے غیر معمولی خدمات انجام دیں اور اب طوفانی بارش کی تباہ کاریوں میں بھی یہ والینٹر اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے متاثرین کی مدد کررہے ہیں ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے 20والینٹرس پر مشتمل ٹیم کا بطور خاص حوالہ دیا ۔ ان والینٹرس میں محمد منہاج سنتوش نگر اور ان کی ٹیم نمایاں ہے جبکہ کپڑا بنک کے شیخ اکرم اور فیض عام ٹرسٹ کے عبدالستار اور محمد اعظم نے بھی غیرمعمولی خدمات انجام دیں ۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اندھرے کے بعد اُجالا ضرور آتا ہے ۔ ایسے میں متاثرین مایوس نہ ہوں آپ تمام اپنے شہر میں ہیں جہاں کے شہریوں کو اللہ تعالیٰ نے ایثار و خلوص ‘ہمدردی ، محبت و مروت‘ ضرورت مندوں کی مدد کے پاکیزہ جذبے سے نوازا ہے ۔ عثمان الہاجری نے بھی خطاب کیا اور بتایا کہ وہ کشمیر سے واپس ہوئے جہاں کچھ علاقوں میں سیاست کے فلاحی کام جارہی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ کی طرف سے موسیٰ نگر چادر گھاٹ کے متاثرین میں ملبوسات بھی تقسیم کئے گئے ۔ سیاست ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے دوسرے متاثرہ لوگوں کی بھی مدد کا سلسلہ جاری ہے ۔