جائزہ ٹیم روانہ کرنے کا اعلان، بیواؤں، یتیموں اور غم سے نڈھال ماؤں کی مدد ضروری
دفتر سیاست میں جائزہ اجلاس کا انعقاد
حیدرآباد 5 مارچ (سیاست نیوز) جس وقت گجرات میں فرقہ پرست سیاستدانوں، پولیس اور فرقہ پرست غنڈوں کی منصوبہ بند سازش کا شکار مسلمان بے یار و مددگار ہوچکے تھے، ناقابل یقین جانی و مالی نقصانات نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی، مسلمانوں کی نسل کشی کے واقعات کے بارے میں ہولناک و دردناک کہانیوں کو سننے والوں پر خوف طاری ہورہا تھا، ریلیف کا کام کرنے کے لئے مختلف تنظیمیں گجرات جانے سے ڈر رہی تھیں، متاثرین خون کے آنسو رو رہے تھے، بعض کے تو آنسو بھی خشک ہوچکے تھے۔ شدت غم سے قوتِ گویائی بھی جاچکی تھی ایسے میں روزنامہ سیاست نے گجرات کے مظلومین کی مدد کا بیڑا اُٹھایا اور سارے ہندوستان کے مسلمانوں کو ببانگ دہل یہ بتایا کہ آج گجرات کے مظلومین کو تمہاری مدد کی ضرورت ہے۔ وہ ایک ایک دانے کے لئے تڑپ رہے ہیں۔ آسروں کے متلاشی ہیں، مالی مدد کے منتظر ہیں۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور روزنامہ سیاست کی اس آواز پر سارے ہندوستان میں ہلچل ہوئی اور پھر ساری دنیا نے دیکھا کہ گجرات کی ویران اور ڈراؤنی شاہراہوں پر سیاست ملت فنڈ کی ریلیف لے جانے والی لاریاں دوڑ رہی ہیں۔ خطرناک سناٹوں کو چیرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہیں۔ اب پھر ایک بار دہلی میں گجرات جیسی صورتحال پیدا ہوئی ہے جہاں کے متاثرین کے مصائب کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔ دہلی میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں غریب مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ ان فسادات میں چن چن کر اقلیتوں کے گھروں، ان کی دوکانات، گاڑیوں اور کاروباری اداروں کو نشانہ بنایا گیا، کئی بستیاں راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ بیکری کی صنعت تباہ و برباد ہوگئی۔ کل تک جو دوسروں کی امداد کے لئے آگے بڑھتے تھے آج وہ امداد حاصل کرنے والوں کی قطاروں میں ٹھہرے دکھائی دے رہے ہیں۔ بے شمار بوڑھی خواتین آج بھی اپنے بیٹوں کی منتظر ہیں، انھیں پتہ نہیں کہ ان کے بیٹے اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ معصوم روتے بلکتے بچے اپنے پاپا اپنے بابا اپنے ابا اپنے ابو اور ڈیڈی کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ ان کے پاس جانے کی خواہش کا اظہار کررہے ہیں۔ ان معصوموں کو پتہ نہیں کہ ان کے ابا، ابو، پاپا، ڈیڈی اپنے رب سے جاملے ہیں، درندوں نے انھیں شہید کردیا ہے۔ بہرحال ہم بات کررہے تھے سیاست ملت فنڈ کی، آپ کو بتادیں کہ ملت فنڈ کی جانب سے دہلی کے متاثرین، شہدا کے لواحقین میں امداد کی تقسیم اور ان کی بازآبادکاری کیلئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلہ میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی صدارت میں دفتر سیاست میں ملت فنڈ کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین، منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیرالدین علی خاں اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں دہلی فرقہ وارانہ تشدد اور اس میں جانی و مالی نقصانات کے ساتھ موجودہ صورتحال پر غور و خوض کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیرالدین علی خاں کی قیادت میں ایک ٹیم دہلی روانہ کی جائے گی جو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے اور متاثرین سے ملاقاتیں کرکے نقصانات کا جائزہ لے گی اور ایک جامع رپورٹ تیار کرے گی اور اسی رپورٹ کی بنیاد پر دہلی میں سیاست ملت فنڈ کی جانب سے امداد کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ بہار و کشمیر سیلاب اور اترپردیش کے مظفر نگر فسادات کے موقع پر بھی سیاست ملت فنڈ نے امدادی و راحت کاری اور بازآبادکاری کے اقدامات کے ذریعہ متاثرین کی مدد کی حتی المقدور کوشش کی جس میں فیض عام ٹرسٹ کا بھی تعاون رہا۔ بہرحال ساری دنیا جانتی ہے کہ دہلی فسادات منصوبہ بند اور منظم سازش کا نتیجہ تھے جس میں مرکز کی مودی حکومت و پولیس کی مجرمانہ و ناقابل قبول بے حسی نے بے قصور مسلمانوں کے قتل عام کی راہ ہموار کی۔ بے شمار نوجوان خواتین بیوہ ہوگئیں۔ بچے یتیم ہوئے اور کئی ماؤں کی گودیں اُجڑ گئیں۔ ہزاروں کروڑ روپئے مالیتی کاروبار تباہ کردیئے گئے۔ ان حالات میں ہمارا یہ فرض ہے کہ اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد کریں۔