(سیاست کی خبر کا اثر)اندرا پارک تا اعظم آباد اسٹیل بریج کے سائن بورڈ پر اردو شامل

   

اردو داں حلقوں کا اظہار مسرت، دوسری سرکاری زبان کے ساتھ انصاف کی امید
حیدرآباد ۔17۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے لیکن حیدرآباد میں اردو کے ساتھ ناانصافی پر سیاست کی توجہ دہانی کے بعد گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے اندرا پارک سے اعظم آباد تک نئے اسٹیل بریج کے سائن بورڈ پر اردو کو شامل کیا ہے۔ روزنامہ سیاست میں 5 اگست کو رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں سائن بورڈ پر تلگو اور انگلش کو شامل کرتے ہوئے دوسری سرکاری زبان اردو کو نظر انداز کرنے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ حیدرآباد کے مرکزی مقامات پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نصب کردہ سائن بورڈ میں کئی مقامات پر اردو کو شامل کیا گیا ہے لیکن اندرا پارک سے شروع ہونے والے اسٹیل بریج کے سائن بورڈ پر اردو کو شامل نہیں کیا گیا۔ راستوں کی شناخت کیلئے نصب کردہ سائن بورڈ پر عثمانیہ یونیورسٹی ، ودیا نگر اور آر ٹی سی ایکس روڈ محلہ جات کے ناموں کو اردو میں بھی تحریر کیا گیا ہے ۔ سیاست کی رپورٹ پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حکام نے فوری کارروائی کی جس پر اردو داں طبقہ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ٹوئیٹر پر کانگریس کے سابق فلور لیڈر مجلس بلدیہ محمد واجد حسین نے چیف سکریٹری ، کے ٹی آر اور کمشنر جی ایچ ایم سی کو ٹیاگ کرتے ہوئے سائن بورڈس پر اردو کو نظر انداز کرنے کی شکایت کی تھی ۔ روزنامہ سیاست میں شائع شدہ خبر کے وائرل ہونے کے بعد جی ایچ ایم سی حکام نے فوری کارروائی کی اور اردو تحریر کو شامل کیا گیا ۔ نئے شہر کے کئی علاقوں میں جہاں اردو شامل نہیں کی گئی وہاں بھی فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔