سیاسی جماعتوں کیلئے ایس آئی او کا طلبہ منشور، عملدرآمد کا مطالبہ

,

   

نئی دہلی، 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے جو اپنے شہریوں کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ منتخبہ نمائندگان کے ذریعے، جو کہ قانون ساز اداروں میں شہریوں کی نمائندگی کرتے ہیں، اپنے مسائل حل کرسکیں۔ ہندوستان کے طلبہ اور نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) ’’طلبہ منشور‘‘ پیش کررہی ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتیں اس منشور میں ذکر کئے گئے مطالبات و تجاویز کو اپنے اپنے انتخابی منشور اور ایجنڈے میں شامل کریں۔ ایس آئی او کے قومی صدر لبید شافی نے کہا کہ طلبہ اور نوجوان اس جمہوریت کا سب سے بڑا ’ حلقہ امیدواری‘ ہیں اور سیاسی جماعتوں کو ان سے ووٹ مانگنے کے وقت ان کے مطالبات کا خاص لحاظ کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی او نے ایسا طلبہ منشور پیش کیا جو سیاسی جماعتوں سے ملک کے بہتر مستقبل کیلئے کام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ طلبہ منشور کی اجرائی کے موقع پر لبید شافی کے ساتھ سید اظہر الدین ( جنرل سکریٹری)، فردوس احمد ( رکن کیبینٹ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین) ، رمیس ای کے (جامعہ ملیہ اسلامیہ) ، صفوی (جواہر لعل نہرو یونیورسٹی)، انیس (دہلی یونیورسٹی) ، ابوالکلام (جامعہ ملیہ اسلامیہ) شریک رہے۔ شعبہ میڈیا، ایس آئی او کی طرف سے سید احمد علی (قومی سکریٹری) کے مطابق اس منشور میں ذکر کئے گئے مطالبات و تجاویز تین محاذوں تعلیم، نوجوان اور حقوق انسانی کی پامالی پر محیط ہیں۔ طلبہ منشور کا پہلا حصہ قانون حق تعلیم کے نفاذ میں ناکامی پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔ سچر کمیٹی رپورٹ کی سفارشات کے مطابق تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسکالرشپ اسکیم میں بہتری اور طلبہ کیلئے حفظان صحت کا انتظام کرنے کی تجاویز بھی منشور میں شامل ہیں۔ مطالبات میں روہت ایکٹ وضع کرنا؛ اقلیتی غلبہ والے اضلاع میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے آف کیمپس مراکز قائم کرنا؛ تمام سرکاری جامعات میں عربی اور اسلامک اسٹڈیز کے شعبوں کا قیام شامل ہیں۔ طلبہ منشور کا دوسرا حصہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے اہم مسائل بطور خاص بیروزگاری کا ذکر کرتا ہے اور حکومت کے سامنے ہمہ گیر آنترپرینرشپ اسکیم اور اِسکِل ڈیولپمنٹ پروگرامس کی تجویز پیش کرتا ہے۔ مطالبات میں سرکاری اور عوامی شعبہ کی تمام خالی جائیدادوں کو شفافیت کے ساتھ جلد از جلد پُر کرنا؛ رنگناتھ مشرا کمیشن رپورٹ کے مطابق پبلک سرویس میں لازماً ریزرویشن شامل ہیں۔ طلبہ منشور کا تیسرا و آخری حصہ حقوق انسانی کی پامالی سے متعلق متعدد مسائل کو موضوع بحث بناتا ہے اور مذہبی لحاظ سے اقلیتی طبقات اور دیگر پسماندہ طبقات کے خلاف تشدد کو ختم کرنے جامع قانون وضع کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ان نوجوانوں کی بازآبادکاری کا مطالبہ بھی ہے جنہیں دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔